- کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
- سندھ میں انتخابی نتائج؛ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کو 6 باغیوں کی تلاش
- ترکی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، کور کمانڈر سمیت 10 فوجی ہلاک
- الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے خطاب کا نوٹس، خصوصی اجلاس طلب کرلیا
- کھلے سمندر میں لانچ پر چھاپہ، 82 کروڑ روپے کی حشیش برآمد
- ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ رک گیا
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
- یقین ہے پی ایس ایل 6 کے باقی میچز مکمل کرلیے جائیں گے، وسیم خان
تمباکو نوشی کے عادی افراد میں کورونا کی بیماری تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

کورونا سے صحت یابی کے بعد بھی سگریٹ کے عادی افراد میں علامتیں کافی عرصے تک برقرار رہتی ہیں، فوٹو : فائل
لندن: ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ سگریٹ پینے والے افراد میں کووڈ-19 کی علامتیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوتی ہیں اور ایسے افراد کے موت کی جانب جانے کے امکان میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
سائنسی جریدے تھوراکس میں کنگز کالج لندن کا تحقیقی مقالہ شائع ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سگریٹ پینے کے عادی افراد کوویڈ 19 کے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔ اس تحقیق میں گزشتہ برس 24 لاکھ افراد کے طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ عام افراد کے مقابلے میں تمباکو نوشی کرنے والوں کو عام کوویڈ علامات کی نشوونما میں 14 فیصد زیادہ خطرہ تھا جب کہ ان لوگوں میں عام افراد کے مقابلے میں پانچ سے زیادہ علامات کا امکان 29 فیصد اور 10 فیصد سے زیادہ علامات کی اطلاع کا امکان 50 فیصد زیادہ تھا۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کے مقابلے میں سگریٹ نوشی کے عادی افراد کے اسپتال میں داخل ہونے کا امکان دو گنا زیادہ ہوتا ہے اور انھیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخلے اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پہلے پڑ سکتی ہے اور کئی افراد دوران علاج ہی دم توڑ جاتے ہیں اور جو بچ جاتے ہیں انہیں صحت یابی کے بعد بھی طویل مدت تک کھانسی، سانس لینے میں تکلیف اور آکسیجن کی معمولی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔