- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
اب بیک پیک کا بوجھ کم محسوس کریں اور بجلی بھی بنائیں
بیجنگ: ایک بڑے پیٹھ کے بستے کو اٹھائے پھرنا بہت تکلیف دہ امر ہوتا ہے لیکن ایک ذہانت بھری اختراع سے نہ صرف اس کا وزن 20 فیصد تک محسوس ہوتا ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کر بیک پیک بجلی کی کچھ مقدار بھی بناتا رہتا ہے۔
چین کی سنگوا یونیورسٹی میں تجرباتی طور پر ایک بیک پیک بنایا گیا ہے جسے شاید ڈی این اے کی دوہری چکر دار شکل سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے۔ اس بیک پیک میں بنجی جمپ کی لچکدار رسی کی طرح کا ایک پُلی سسٹم بنایا گیا ہے۔ اس طرح چلتے ہوئے بستے کا وزن لچکدار انداز میں اورپر نیچے ہوتا رہتا ہے اور دور سے یوں لگتا ہے کہ چلنے والے شخص کی پیٹھ کا بوجھ ہوا میں معلق ہے۔ اس طرح وزن کے احساس میں کمی ہوتی ہے۔
یوں اگر آپ نے بیگ میں 50 کلو سامان رکھا ہے تو وہ 40 کلو کا محسوس ہوتا ہے یا شاید اس سے بھی کم کیونکہ عمودی انداز میں حرکت سے بوجھ کی قوت میں 22 اور وزن میں 28 فیصد کمی محسوس کی جاسکتی ہے۔
دوسری جانب اس کے اندر ٹرائبوالیکٹرک نینوجنریٹر نصب ہیں جو اس پھسلاؤ کو بجلی میں بدلتے رہتے ہیں۔ یعنی جتنی قوت لگے گی اس کی 14 فیصد مقدار بجلی میں تبدیل ہوجائے گی۔ اگرچہ یہ ایک کم مقدار ہے لیکن ایک ایل ای ڈی لائٹ یا برقی گھڑی چلانے کے لیے بہت ہے۔
اس کا کمرشل ماڈل بھی بنالیا گیا ہے جس میں ایک بیٹری نصب ہے اور وہ بجلی جمع کرسکتی ہے۔ اس طرح پہاڑوں پر ہائیکنگ کرنے یا آفت ذدہ ہنگامی صورتحال میں اسے بخوبی دوہرے انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔