عمر اکمل پر ایک سال کی پابندی اور 42 لاکھ 50 ہزار جرمانہ عائد

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 26 فروری 2021
عالمی ثالثی عدالت نے عمراکمل کی جانب سے پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر فیصلہ سنایا

عالمی ثالثی عدالت نے عمراکمل کی جانب سے پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر فیصلہ سنایا

 لاہور: عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر 12 ماہ کی پابندی اور 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا

عالمی ثالثی عدالت نے انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹر کے فیصلے کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈاور عمر اکمل کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سنادیا ہے۔ فیصلے کے مطابق پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی شق  2.4.4 کی ایک مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر پابندی عائد کردی۔

20فروری 2020 کو معطلی کا شکار ہونے والے عمر اکمل اب 42 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم جمع کرانے کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے سیکیورٹی اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے طے شدہ ری ہیب پروگرام پر عمل کرکے دوبارہ مسابقتی کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کے دو موبائل فونز واپس کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ یہ دونوں موبائل فونز تحقیقات کی غرض سے پی سی بی کے سیکورٹی اینڈ دیجلنس ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں ہیں۔

اس سے قبل 27 اپریل 2020 کو انڈیپنڈنٹ ڈسپلنری پینل کے چیئرمین نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق 2.4.4کی 2 مختلف مواقع پر خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر تین سال کی معطلی عائد کی گئی تھی۔

عمر اکمل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اپنا حق استعمال کیا، جس پر29 جولائی 2020 کو انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹر نے ہمدردانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ بیٹسمین کی نااہلی کو 18 ماہ تک کردیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف پی سی بی اور عمر اکمل دونوں نے عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کی تھی، جس پر فیصلہ اب سنایا گیا ہے۔پی سی بی نے دونوں چارچز پرسزا بڑھانے اور عمر اکمل نے ختم کروانے پر اپیل کی۔

پی سی بی نے ایک بار پھر تمام شرکاءکو ہدایت کی ہے کہ وہ اینٹی کرپشن سے متعلق کسی بھی واقعے کی اطلاع فوری طور پر اینٹی کرپشن کے آفس میں کریں تاکہ ہم ان چند افراد کا مکمل خاتمہ کرسکیں جو کرکٹرز کو آسانی سے پیسہ کمانے کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔