وزیراعظم کی بھارتی جارحیت پرجوابی کارروائی کو2 برس مکمل ہونے پرقوم وافواج کومبارکباد

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 فروری 2021

ہم نے ہمیشہ امن کا علم بلند کیا ہے اوربات چیت کے ذریعے تمام تنازعات کا حل نکالنے کیلئے تیاررہتے ہیں، وزیراعظم

ہم نے ہمیشہ امن کا علم بلند کیا ہے اوربات چیت کے ذریعے تمام تنازعات کا حل نکالنے کیلئے تیاررہتے ہیں، وزیراعظم

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی غیرقانونی عاقبت نااندیش عسکری مہم جوئی پرہماری جوابی کارروائی کو 2 برس مکمل ہونے پرمیں قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

پاکستان کے خلاف فضائی حملے کی شکل میں بھارت کی غیرقانونی عاقبت نااندیش عسکری مہم جوئی پرہماری جوابی کارروائی کو 2 برس مکمل ہونے پرمیں قوم کو مبارکباد اوراپنی افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ایک با اعتماد اورفاخرقوم کے ناطے ہم نے پورے عزم واستقلال سے اپنی مرضی کے وقت اورمقام پر جواب دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی غیرذمہ دارانہ عسکری شرانگیزی کے باوجود گرفتاربھارتی ہواباز ابھی نندن واپس کرکے پاکستان نے دنیا کے سامنے اپنے ذمہ دارانہ رویے کا اظہارکیا۔ ہم نے ہمیشہ امن کا علم بلند کیا ہے اوربات چیت کے ذریعے تمام تنازعات کا حل نکالنے کیلئے تیاررہتے ہیں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کردیا گیا

وزیراعظم نے کہا کہ میں ایل اوسی جنگ بندی کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ مزید پیش رفت کیلئے ایک سازگارماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارت پرعائد ہوتی ہے، ہندوستان اہلِ کشمیر کے دیرینہ مطالبے کی منظوری اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں انہیں حقِ خودارادیت کی فراہمی کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے بھارتیوں کواقدامات کرنا ہوں گے، کشمیریوں کے دیرینہ مطالبے کو یواین قراردادوں پرپورا کرنا ہوگا، پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی پائلٹ واپس بھیجا۔

27 فروری 2019 کے واقعے کا پس منظر

14 فروری 2019 کومقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر خودکش حملے میں 44 بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، بھارت نے اس کا ذمہ دارپاکستان کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے انتہائی واضح الفاظ میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو ’قابلِ عمل معلومات‘ فراہم کرنے کی صورت میں تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی تھی اورساتھ ہی خبردار بھی کیا تھا کہ اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔

26 فروری کو بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں گھس کر بالا کوٹ میں دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ تباہ کرکے سیکڑوں دہشتگردوں کومار دیا ہے جب کہ حقیقت یہ تھی رات کی تاریکی میں بھارتی طیاروں نے ایک خالی جگہ پر اپنے بم پھینک کر راہ فرار اختیار کی تھی۔ بھارتی در اندازی پر پاکستان نے اس کا بھرپور اور دن کی روشنی میں جواب دینے کا عزم کیا۔ 27 فروری کو جواب دینے کے لیے پاک فضائیہ کے دو جے ایف 17 تھنڈر طیارے بھارتی حدود میں داخل ہوئے۔

بھارتی ایف 16 طیاروں نے پاکستانی طیاروں کے تعاقب میں ایل او سی پار کی اور پاکستانی شاہینوں نے 2 بھارتی طیاروں کو فضا میں ہی مار گرایا۔ پاک فوج کی جانب سے واقعے پر بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا اور پاک فوج نے ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار بھی کرلیا۔ گرفتار بھارتی پائلٹ کی شناخت ونگ کمانڈر ابھی نندن ظاہر کی گئی۔ جسے پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔