- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
جوکووک کیریئر کو طول دینے کے خواہاں
عالمی نمبرون نووک جوکووک کا کہنا ہے کہ میں بھی راجرفیڈرر اور رافیل نڈال کی طرح ہر ممکن حد تک اپنے پلیئنگ کیریئر کو طول دینا چاہوں گا۔
” بگ تھری” سے پہچانے جانے والے تینوں کھلاڑیوں نے گذشتہ 2 دہائیوں سے دنیائے ٹینس پر حکمرانی قائم کررکھی ہے، ان کے درمیان مسابقت سے شائقین کو بہترین کھیل دیکھنے کو میسر بھی آتا ہے، سربیا سے تعلق رکھنے والے نووک جوکووک نے گذشتہ دنوں آسٹریلین اوپن میں کیریئر کی 18 ویں گرینڈ سلم ٹرافی اپنے نام کی ہے، جہاں فائنل میں انھوں نے روسی حریف ڈینئیل میڈویڈوف کو زیر کیا تھا۔
ویمنز ٹرافی جاپانی اسٹار ناؤمی اوساکا نے قبضے میں کرلی تھی، انھوں نے فائنل کی راہ میں آنے والی تجربہ کار سرینا ولیمز کو ایک بار پھر مات دیکر اپنی برتری بھی ثابت کی ہے، 33 سالہ جوکووک کو میلبورن ایونٹ میں اگرچہ تیسرے راؤنڈ میں انجری کا مسئلہ بھی پیش آیا تھا اور ایک مرحلے پر وہ میچ فورفیٹ کردینے کے قریب تک پہنچ گئے تھے لیکن انھوں نے عزم و ہمت کا مظاہرہ کرکے نہ صرف اپنا سفر جاری رکھا بلکہ ٹرافی تھام کر سب کو حیران بھی کیا، انھوں نے جواں سال جرمن حریف الیگزینڈر زیوریف اور میلوس راؤنک کے قدم بھی روکے۔
جوکووک اے ٹی پی رینکنگ میں زیادہ ہفتوں تک ٹاپ پوزیشن پر فائز رہنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرچکے ہیں، جس پر ان سے قبل سوئس ماسٹر راجرفیڈرر براجمان تھے، ٹائٹل کامیابی کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں آظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرر اور نڈال نے مجھے خاصا متاثر کیا ہے، میں پہلے بھی یہ بات کہ چکا ہوں کہ میں بھی ان دونوں کی طرح ہر ممکن حد تک کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہوں گا، کیریئر کو طویل کرنے کے معاملے پر ہم تینوں کے درمیان ان دیکھی ریس جاری ہے۔
ہم تینوں ایک دوسرے کے لیے بہترین محرک کا کردار ادا کررہے ہیں، زیادہ ہفتوں تک ٹاپ پوزیشن کا ریکارڈ چھین لینے کے بعد اب یقینی طور پر میری نگاہیں فیڈرر کے آل ٹائم 20 گرینڈ سلم ریکارڈ پر مرکوز ہیں، میں اب مزید گرینڈ سلم جیتنا پر توجہ دوں گا، بلاشبہ میں ایسا کرسکتا ہوں، میں خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت بھی خیال کرتا ہوں کہ بیشتر بڑے ایونٹس کے فائنل میں کامیابی نے میرے قدم چومے ہیں، میں اپنی ہر کامیابی سے بھرپور انجوائے کرتا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ ریٹائر ہونے سے قبل مزید ٹرافیاں اپنے شوکیس کی زینت بناؤں۔
دوسری جانب رافیل نڈال اگرچہ آسٹریلین اوپن میں کوارٹر فائنل تک محدود رہے تھے لیکن لورینس ایوارڈ انتظامیہ نے 2020 کی پرفارمنس کی بنیاد پر بھی انھیں ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ کرلیا، انتظامیہ نے اس معاملے پر انھیں جوکووک پر ترجیح دی.جوکووک نے 2019 میں یہ منفرد ایوارڈ اپنے نام کی تھی جبکہ راجرفیڈرر نے 2005 سے لگاتار 4 ٹائٹل اپنے نام کیے تھے، 2021 کے ایوارڈ فاتحین کا فیصلہ مئی میں ہوگا۔
نڈال نے گذشتہ برس فرنچ اوپن میں کیریئر کی 18 ویں گرینڈ سلم ٹرافی جیتی تھی، سردست راجرفیڈرر 20 گرینڈ سلم کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔ویمنز سنگلز عالمی رینکنگ میں آسٹریلیا کی ایشلیگ بارٹی نمبرون ہیں، وہ بھی ہوم ایونٹ میں کوئی خاص پرفارمنس پیش نہیں کرپائیں لیکن جاپانی اسٹار ناؤمی اوساکا نے سیزن کے پہلے گرینڈ سلم کی ٹرافی جیت کر ان پر دباؤ بڑھادیا ہے، آنے والے برسوں میں دونوں پلیئرز کے درمیان مسابقت دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
ناؤمی نے دوسری بار میلبورن ایونٹ میں چیمپئن بننے کا اعزاز پایا جبکہ یہ ان کے کیریئر کا چوتھا گرینڈ سلم رہا، ایشلیگ بارٹی کو آسٹریلین اوپن کے چوتھے مرحلے میں جمہوریہ چیک کی کیرولینا مچووا نے ٹھکانے لگادیا تھا. بارٹی اس تآثر کو زائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں کہ ان پر ناؤمی اوساکا کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔