- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
نیوزی لینڈ کے ساحلوں پر چمکنے والے شارک دریافت
نیوزی لینڈ: سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انہوں نے نیوزی لینڈ کے ساحلوں کے قریب گہرے پانی میں تین نئی اقسام کی شارک دیکھی ہیں جو اندھیرے میں چمکتی ہیں۔
ان میں سے کائٹ فن شارک بھی شامل جسے کرہِ ارض پر دمکنے والے سب سے بڑے فقاریئے (ورٹیبریٹ) کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے۔ یہ شارک چھ فٹ کے قریب تک بڑی ہوسکتی ہے جو 180 سینٹی میٹر کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ بلیک بیری لینٹرن شارک اور سدرن لینٹرن شارک میں بھی چمک دیکھی گئی ہے۔
اگرچہ سائنسداں پہلے بھی ان تمام انواع سے واقف تھے لیکن کسی نے بھی ان شارک میں چمک نوٹ نہیں کی تھی۔ یہ مظہر حیاتیاتی دمک یا بایو لیومنیسیئنس کہلاتا ہے۔ ہم جگنوؤں، جیلی فش اور دیگر بہت سے جانداروں میں یہ مظہر دیکھتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام شارک کے پیٹ کا نچلے حصے دمکتے ہیں۔ یہ خاصیت انہیں حملہ آوروں سے بچاتی ہیں۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ حیاتی کیمیائی روشنی شارک کے پیٹ پر موجود ہزاروں ایسے خلیات سے خارج ہوتی ہے جو رات میں روشنی خارج کرتے ہیں۔ ان خلیات کو فوٹوفورس کہا جاتا ہے جو اس کی جلد پر جابجا موجود ہوتے ہیں۔
جن مقامات پر یہ تمام شارکس ملی ہیں وہ میسوپلیجِک زون کہلاتا ہے جو سمندر میں 200 سے 1000 میٹر گہرا ہوتا ہے اور یہاں چھپنے کی جگہ کم کم ہوتی ہے اسی وجہ سے شارک نے چمکنے دمکنے کی صلاحیت پیدا کرلی ہے۔
اس تحقیق میں نیوزی لینڈ کے قومی آبی و فضائی انسٹی ٹیوٹ اور بیلجیئم کی کیتھولِک یونیورسٹی نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔