- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
قدرتی آوازیں سنیں اور تندرست رہیں
کولاراڈو: امریکی جامعات نے کئی مطالعوں (اسٹڈیز) کا تجزیاتی سروے کیا ہے جس سے معلوم ہوا ہے قدرتی ماحول کی آوازیں صحت پر اچھے اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
کارلٹن، مشی گن اسٹیٹ اور کولاراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی نے امریکی قومی پارک سروس کے تعاون سے بتایا ہے کہ فطری آوازیں نہ صرف کانوں کو بھلی لگتی ہیں بلکہ انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
اسی طرح گھنےدرختوں کے درمیان چہل قدمی سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے بلکہ دماغ تروتازہ ہوجاتا ہے۔ اسی مناسبت سے سائنسدانوں نے 36 شائع شدہ تحقیقی مقالوں اور مطالعات کا مابعد مطالعہ (میٹا اسٹڈی) کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے شاعر اور ادیب فطری آوازوں سے محظوظ ہوتے رہے ہیں جبکہ ہسپتال اور تجربہ گاہ میں بھی لوگوں پر قدرتی آوازوں کے تجربات کئے گئے ہیں۔
ایک تجربے میں بہت سے مریضوں کو امریکہ کے 66 نیشنل پارکس کی 251 آوازیں سنائی گئیں تو مریضوں کے درد میں کمی، موڈ میں بہتری، مثبت سوچ میں اضافہ، اور ڈپریشن کم ہوئی۔ ان میں بہتے جھرنے کی آواز سب سے زیادہ مفید رہی اور پرندوں کی دل آویز چہچہاہٹ سننے سے ذہنی تناؤ اور الجھن میں کمی واقع ہوئی۔
اس تحقیق کو صوتی آلودگی کا الٹ بھی کہا جاسکتا ہے یعنی جس طرح ٹریفک، کارخانوں اور مشینوں کی بے ہنگم آوازیں انسان کو چڑچڑا بنارہی ہیں عین اسی طرح فطرت کی نرم آوازیں انسانوں کو سکون بخشتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔