- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
دھات چاٹ کر آگے بڑھنے والا ’بے دماغ‘ روبوٹ
پنسلوانیا: جب بھی کوئی چھوٹا متحرک روبوٹ تیار کیا جاتا ہے، اس میں بیٹری کا مسئلہ ضرور آڑے آتا ہے کیونکہ بھاری بیٹریاں اس کی کارکردگی متاثر کرتی ہیں۔ اب ایک ایسا روبوٹ بنایا گیا ہے جو باقاعدہ کسی دماغ سے عاری ہے اور دھات کھا کر توانائی بناتا ہے۔
پنسلوانیا یونیورسٹی کے شعبہ انجینئرنگ کے جیمز پائکل اور ان کے ساتھیوں نے بغیر بیٹری کا روبوٹ بنایا ہے۔ یہ روبوٹ ’اینوائرونمنٹلی کنٹرولڈ وولٹیج‘ یا ای سی وی طریقے سے توانائی بناتا ہے۔ اس میں کیمیائی بندوں کے ٹوٹنے اور بننے سے بجلی بنتی ہے۔ جوں ہی یہ دھاتی سطح کو چھوتا ہے، اس میں موجود ای سی وی اطراف کی ہوا کوآکسیڈیشن کے عمل سے گزارتا ہے اور آزاد الیکٹرون روبوٹ کو بجلی دیتے ہیں۔
ریسرچ جرنل ’’ایڈوانسڈ انٹیلی جنٹ سسٹمز‘‘ میں شائع تحقیق کے مطابق، یہ روبوٹ کسی کمپیوٹر کے بغیر اپنے ماحول میں چلتا پھرتا ہے۔ اس کے پہیے ای سی وی سے آگے بڑھتے ہیں۔ اس میں ایسا نظام ہے کہ یہ خود دھاتی راہ پر چل پڑتا ہے اور اسے چاٹتا ہوا اپنی توانائی بناتا رہتا ہے۔
روبوٹ کی خاص بات یہ ہے کہ کسی مرکزی دماغ یا پروسیسر نہ ہونے کے باوجود یہ کام کرسکتا ہے۔ اس سے قبل ہم قدرت کے کارخانے میں دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح بیکٹیریا ’کیموٹوکسِس‘ عمل سے ازخود اپنی غذا کی طرف دوڑے جاتے ہیں۔ اسی طرز پر ای سی وی روبوٹ بنایا گیا ہے۔
فی الحال یہ روبوٹ المونیئم کی پتری سے بنائے ہوئے راستے پر چلتا جاتا ہے اور ای سی وی بجلی بناتا رہتا ہے۔ روبوٹ کسی زبان کی طرح ایلمونیئم کو چاٹتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ سادہ ایجاد بہت سی تبدیلیوں کی بنیاد بن سکے گی۔ ایسے روبوٹ بیٹریوں سے بے نیاز ہوکر بہت مشکل ماحول میں اپنے کام سرانجام دے سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔