واٹس ایپ پنک... اپ ڈیٹ کی آڑ میں ہیکرز کا وار

ویب ڈیسک  جمعرات 22 اپريل 2021
اس ’گلابی‘ اپ ڈیٹ کا لنک مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز  اور گروپس میں گردش کررہا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اس ’گلابی‘ اپ ڈیٹ کا لنک مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور گروپس میں گردش کررہا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

سلیکان ویلی: سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کو اپنے موبائل پر ’’واٹس ایپ پنک‘‘ نامی اپ ڈیٹ کا لنک موصول ہو تو ہر گز اس پر کلک نہ کرے کیونکہ یہ دراصل ایک وائرس ہے جو اُن کے موبائل کو دور بیٹھے کسی نامعلوم ہیکر کے قبضے میں دے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ’’واٹس ایپ پنک‘‘ کے نام سے یہ اپ ڈیٹ لنک پچھلے چند روز سے مختلف سوشل میڈیا گروپس میں گردش کررہا ہے۔

اپ ڈیٹ لنک کے ساتھ دی گئی وضاحت میں بتایا جاتا ہے کہ یہ اپ ڈیٹ آپ کے موبائل میں انسٹال ہو کر واٹس ایپ کا رنگ بدل کر گلابی کردے گی، اور اس پر کلک کرنے کے بعد ایسا ہی ہوتا ہے۔

لیکن رنگ بدلنے کے ساتھ ساتھ، یہ اپ ڈیٹ آپ کے موبائل میں موجود اہم معلومات مثلاً تصاویر، ایس ایم ایس، ویڈیوز، یوزر نیمز اور پاس ورڈز وغیرہ تک رسائی حاصل کرکے انہیں کسی نامعلوم ہیکر کے قبضے میں دے سکتی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موبائل صارفین نہ صرف ’’واٹس ایپ پنک‘‘ بلکہ ایسے کسی بھی لنک پر ہر گز کلک نہ کریں جو کسی نامعلوم ذریعے سے انہیں بھیجا گیا ہو۔

البتہ اگر کوئی صارف ’’واٹس ایپ پنک‘‘ پر کلک کرچکا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے موبائل سے فوراً واٹس ایپ ان انسٹال کردے اور اگر انہوں نے واٹس ایپ کو کسی اور آلے (ڈیسک ٹاپ/ لیپ ٹاپ) سے منسلک کر رکھا ہو تو اسے بھی فوری طور اس ڈیوائس سے منقطع (ڈس کنکٹ) کردیں۔

علاوہ ازیں، موبائل ’’سیٹنگز‘‘ میں جا کر براؤزر کیشے صاف کریں اور دوسری ایپس کو دی گئی اجازت (پرمیشنز) چیک کریں۔ اگر کسی ایپ کو غیر متعلق، غیر ضروری یا مشکوک قسم کی پرمیشنز دی گئی ہوں تو انہیں فوری طور پر بلاک کردیں۔

امید ہے کہ اس کارروائی کے بعد ان کا موبائل فون اپنی پہلے والی حالت پر بحال ہوجائے گا اور دوبارہ سے محفوظ ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔