صبح جلدی جاگنے سے ڈپریشن کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  منگل 8 جون 2021
جلدی سونے اور جلدی جاگنے والوں میں دیر تک سوتے رہنے والوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا خطرہ 23 فیصد کم تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

جلدی سونے اور جلدی جاگنے والوں میں دیر تک سوتے رہنے والوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا خطرہ 23 فیصد کم تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

میساچیوسٹس: امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ جو لوگ رات کو جلدی سوتے ہیں اور صبح جلدی جاگ جاتے ہیں، انہیں دیر سے سونے اور جاگنے والوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

یہ انکشاف تقریباً ساڑھے آٹھ لاکھ برطانوی افراد میں سونے جاگنے کے معمولات اور ڈپریشن کا مطالعہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

ان تمام افراد کے بارے میں سونے جاگنے سے متعلق اعداد و شمار دو ذرائع سے حاصل کیے گئے تھے: برطانوی بایوٹیکنالوجی کمپنی 23اینڈمی اور ’’یوکے بایوبینک‘‘ جو برطانیہ کا بایومیڈیکل ڈیٹابیس ہے۔

مطالعے میں دیکھا گیا کہ اگرچہ ان تمام افراد نے پوری نیند (7 سے 8 گھنٹے) لی تھی لیکن رات کو جلدی سونے اور صبح جلدی اٹھنے کے عادی لوگوں میں دیر سے سونے اور دیر سے جاگنے والوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا خطرہ 23 فیصد کم تھا۔

یہی نہیں بلکہ جن لوگوں نے اپنے سونے جاگنے کے معمولات میں تبدیلی کی اور جلدی سونے جاگنے کی عادت اپنائی، ان میں صرف ایک گھنٹے کے فرق سے بھی ڈپریشن کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوگیا۔

آن لائن ریسرچ جرنل ’’جاما سائکیاٹری‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں اگرچہ دیر سے جاگنے کو ڈپریشن کی وجہ قرار نہیں دیا گیا، تاہم اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ پوری نیند کے ساتھ ساتھ صبح جلدی اٹھنے کی عادت ہمارے سابقہ اندازوں سے زیادہ مفید ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔