- میٹا صارفین پر نظر رکھنے کے لیے ویب سائٹس میں کوڈ شامل کر رہی ہے، تحقیق
- معمولی قلبی اسکین ڈیمینشیا کی قبل از وقت پیش گوئی کرسکتا ہے، تحقیق
- مچھلی کی زبان کھا کر خود اس کی زبان بن جانے والا خوفناک کیڑا
- 1947 کی یادیں
- پاکستان کے 75ویں جشن آزادی کا آغاز، سبز ہلالی پرچموں کی بہار
- جشن آزادی کے موقع پر گوگل نے پاکستانی پرچم کے رنگ سجالیے
- وادی سوات میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مسلح افراد کی موجودگی مبالغہ آرائی ہے، آئی ایس پی آر
- فوج کے کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، وزیر دفاع
- عالمی جونیئراسکواش چیمپئن شپ؛ پاکستان کے حمزہ خان کی کوارٹرفائنل میں رسائی
- روس ٹیلر کا آئی پی ایل کے حوالے سے اہم انکشاف
- ایشین مینز والی بال کپ؛ پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف فتح
- امریکا سے دوستی جاہتا ہوں لیکن غلامی ہرگز نہیں، عمران خان
- پاکستانی پیراک نے فری اسٹائل ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنالی
- سعودی عرب کا پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات کے لیے 10 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر غور
- عمران خان اور پاک فوج کے تعلقات بہتر ہوگئے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
- سعودی قیادت کی پاکستان کے 75ویں یوم آزادی پر مبارک باد
- وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیشکش کردی
- سندھ کے 9اضلاع آفت زدہ قرار
- کراچی: 15اگست تک گرج کے ساتھ بارش کا امکان، 16سے نیا سلسلہ شروع ہوگا
- تقسیم برصغیر دیکھنے والے بزرگ آبیتی بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں کا بزرگ مسلم پر بدترین تشدد، داڑھی مونڈھ دی

انتہا پسندوں نے عبدل الصمد نامی بزرگ سے ’ جے شری رام ‘ اور ’وندے ماترم‘ کے نعرے لگوائے اوران پر تشدد کرتےبھی کرتے رہے۔ (فوٹو:انٹرنیٹ)
اتر پردیش: ایک پرانی کہاوت ہے کہ رسی جل گئی پر بل نہیں گئے اور یہ کہاوت ہندو انتہا پرستوں پر پوری اترتی ہے جو کورونا، کالی پھپھوندی جیسی وباؤں کے باوجود اپنی ظالمانہ حرکتوں سے باز آنے کو تیار نہیں ۔
ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا بھارتی ریاست اتر پردیش کےشہرغازی آباد میں، جہاں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد جانے والے بزرگ شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حملہ آور انتہا پسند عبدالصمد نامی بزرگ کو آٹو رکشے میں اغوا کر کے قریبی جنگل میں لے گئے اور’ جے شری رام ‘ اور ’وندے ماترم‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نہ صرف مذکورہ بزرگ کو بھی زبردستی نعرے لگانے پر مجبور کیا، بلکہ ان پرلاٹھیوں اور گھونسوں سے تشدد بھی کرتے رہے۔ ملزمان نے مسلمان بزرگ پر پاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ان کی داڑھی بھی کاٹ دی۔
اس واقعے کے بارے میں عبدالصمد نے روتے ہوئے بتایا کہ ’میں نماز ادا کرنے کے لیے مسجد جارہا تھا کہ ایک رکشے والے نے مجھے لفٹ کی پیش کش کی اور میں جیسے ہی رکشے میں بیٹھا تو مزید دو افراد بھی مجھے اندر دھکیل کر رکشے پر سوار ہوگئے۔ انہوں نے مجھے جنگل میں لے جاکر ایک کمرے میں بند کردیا، میرا موبائل چھین کر چاقو سے میری داڑھی کاٹ دی، اورچاقو کی نوک پر ’ وندے ماترم‘ اور ’ جے شری رام ‘ کے نعرے بھی لگوائے۔
مذکورہ بزرگ پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم پرویش گجر کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارےے جا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔