عمران خان کی کرسی میں مادل ٹاؤن کے شہدا کا خون شامل ہے، طاہر القادری

ویب ڈیسک  منگل 15 جون 2021
راحیل شریف، ثاقب نثار اور عمران خان نے انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا، سربراہ پی اے ٹی۔ (فائل فوٹو)

راحیل شریف، ثاقب نثار اور عمران خان نے انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا، سربراہ پی اے ٹی۔ (فائل فوٹو)

 لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی کرسی میں مادل ٹاؤن کے شہدا کا خون شامل ہے۔

ماڈل ٹاؤن لاہورمیں بیرون ملک سے آڈیولنک پرخطاب کرتے ہوئے سربراہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان سے کارکنوں پر قائم مقدمات کو ایگزیکٹو آرڈر کےذریعے ختم کرنے اور انصاف کی جلد فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

طاہر القادری نے کہا کہ ان کے اقتدار کی کرسی میں شہدا کا خون شامل ہے، اب پی ٹی آئی کی حکومت ہے انصاف کب ملےگا؟ کون رکاوٹ ہے، راحیل شریف نے ہاتھ میں ہاتھ ملاکر وعدہ کیا سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف دوں گا،  ثاقب نثار نے بسمہ کےسر پر ہاتھ کر انصاف کا وعدہ کیاتھا،عمران خان نے ہم آواز ہوکر سانحہ ماڈل ٹاؤن کاانصاف دلوانے کا وعدہ کیاتھا، ساڑھے  سات سال ہوگئے انصاف تو ملنا دور کی بات دروازہ بھی نہیں کھلا ہے۔

طاہر القادری نے کہا کہ عدالت عظمی میں سڑکوں پر احتجاج نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا اورآج بھی اس پرقائم ہیں، عدالت کا ہی دروازہ کھٹکھٹائیں گے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کااعلان کرچکا ہوں سیاست میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، ان کاکہناتھاکہ بندوق ٹینک یا دہشت گردی کا طرز عمل اختیار کرکے انصاف لیناان کا طرز عمل نہیں ہے۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ جن کے خلاف تقریریں کرتے رہے وہ اب آپ کے محافظ ہیں، امید کرتاہوں وزیر اعظم انصاف کریں گے ، کوئی شخص فارغ نہیں ہوا سب عہدوں پر قائم ہیں دربدر صرف ہم ہی ہیں،  طاقتور دندنانے پھرتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے ان کے خلاف کچھ نہیں ہونا ،دیت یا سمجھوتہ کر لیتے ہیں ، حکومت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے اللہ کی عدالت میں انصاف ملے گا ، سرخرو ہیں اور سرخروں ہوکررہیں گے ، قوم کو یاد دہانی کروانا چاہتاہوں کہ انصاف نہیں ملا ہم قانونی جنگ کرتے رہیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نےکہاکہ 13جون کو ناصرباغ کے سامنےاحتجاج کریں گے تاکہ اداروں کو انصاف کی فراہمی کےلئے یاددہانی کروائی جائے، لاہور سمیت پچاس شہروں میں بھی بھرپور احتجاج ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔