- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ’سپراسٹرابری مون‘ دیکھا گیا
کراچی: اس سال سورج گرہن اور چاند گرہن دیکھنے کے بعد اب ایک اور سپرفل مون جمعرات کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیکھا گیا ہے۔ اسے ’اسٹرابری مون‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ اس سال کا آخری سپر فل مون بھی تھا کیونکہ ایک تو یہ پورا (چودہویں) چاند ہے اور دوم افق پر خاص پوزیشن کی بدولت اپنی جسامت سے بڑھ کر دکھائی دے گا۔ لیکن یہ نہ سمجھئے گا کہ اس کا رنگ اسٹرابری کی طرح سرخ ہوگا یا اس کی شکل اسٹرابری کی طرح ہوگی بلکہ یہ گلابی مائل نارنجی دکھائی دے گا ۔
اسٹرابری چاند کا نام کیسے پڑا؟
1930 میں شمالی اور جنوبی امریکہ کے کسانوں کے درج کردہ المانک سے ظاہر ہوتا ہے کہ پورا اور غیرمعمولی جسامت کا چاند اگر ماہِ جون میں نمودار ہوتا ہے تو انہوں نے اسے اسٹرابری چاند کا نام دیا تھا کیونکہ اس ماہ میں یہ پھل پکنے لگتا ہے۔ لیکن دیگر تہذیبوں میں بھی اس کے مختلف نام ہیں ۔ یورپ میں اسے ہنی مون اور روز مون کہا گیا۔ یہاں تک بھارت میں اسے واٹ پرنیما کہتے ہیں۔ بعض افراد اسے گرم چاند بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ موسمِ گرما کا فل مون ہوتا ہے۔
تاہم ایک ماہرِ فلکیات، باب بونا ڈیورر کے مطابق چاند کا راستہ زمین سے بہت قریب سے ہوکر گزرتا ہے اور یوں فضائی گردوغبار سے بہت دلکش رنگ نمودار ہوتے ہیں اور آنکھوں کو بھلے لگتے ہیں۔
اگرچہ یہ شمالی امریکہ میں دکھائی نہیں دے گا لیکن پاکستان سمیت دنیا کے غالب حصے کے باشندے اسے ضرور دیکھ سکیں گے۔ یہ اس سال کا چوتھا اور آخری سپرمون ہے جو اپنی اصل جسامت سے 7 فیصد بڑا اور اصل روشنی سے 15 فیصد زائد روشنی خارج کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔