جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیاں براہ راست ملوث ہیں ، وزیراعلی پنجاب

ویب ڈیسک  پير 28 جون 2021
دہشت گردی میں دیگر ممالک شامل ہیں جنہوں نے مالی معاونت دی، عثمان بزدار۔ فوٹو:فائل

دہشت گردی میں دیگر ممالک شامل ہیں جنہوں نے مالی معاونت دی، عثمان بزدار۔ فوٹو:فائل

لاہور: وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیاں براہ راست ملوث ہیں۔

ایٹ کلب لاہور میں آئی جی پنجاب انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ 23 جون کو جوہر ٹاؤن میں کار بم دھماکا ہوا جس سے 3 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے، اطلاع ملتے ہی زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات دیں، میں خود جناح اسپتال گیا اور زخمیوں کی عیادت کی، جب کہ شہدا کے ورثا اور زخمیوں کی مالی معاونت بھی کریں گے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے دہشت گردوں تک پہنچنا ایک ٹیسٹ کیس تھا، لیکن تحقیقاتی ٹیم نے سائنسی بنیاد پر کام کیا، اور سی ٹی ڈی نے 16 گھنٹوں میں قومی و بین الاقوامی کرداروں کو بے نقاب کردیا، صرف 4 روز میں تمام دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، ریکی کرنے والے دہشت گردوں کو بھی گرفتار کیا جو پنجاب حکومت سمیت تمام اداروں کی کامیابی ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کی دہشت گردی میں دیگر ممالک شامل ہیں جنہوں نے مالی معاونت دی، واقعے میں ملک دشمن ایجنسیاں براہ راست ملوث ہیں۔

آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکے کی جگہ سے شواہد جمع کیے اور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے ذریعے ملزمان تک پہنچے، چند گھنٹوں میں ان لوگوں تک پہنچے جنہوں نے گاڑی حاصل کی اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو 16 گھنٹوں میں ٹریس کرکے گرفتار کرلیا۔ جوہر ٹاؤن دھماکے میں 10 کے قریب مقامی مرد و خواتین شامل تھے، جس نے گاڑی میں بارودی مواد بھرا اسی شخص نے گاڑی سے دھماکا کیا، جن لوگوں نے گاڑی خریدی یا مرمت کرنے میں شامل تھے سب کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعے کے ماسٹر مائنڈ کی بھی شناخت ہو گئی ہے، سی ٹی ڈی اور پنجاب پولیس کی مدد سے پورا نیٹ ورک بے نقاب ہواہے، پہلا واقعہ نہیں ہوگا بلکہ جوجو  واردتیں ہوئیں ان کے مرکزی کرداروں تک پہنچیں گے۔

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی 2010 میں چھینی گئی، اور 2011 میں گاڑی کے مالک نے سپرداری پر گاڑی واپس لی، جس وقت گاڑی ناکہ پر رکی اس کے پاس سپرداری کے کاغذات تھے اور نمبر پنجاب کا تھا، سیف سٹی کے کیمرے سے تصدیق ہوئی کہ پولیس اہلکار نے گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکا تھا،  کیمروں میں نظر آنے والے ملزم کا تعلق کے پی سے ہے لیکن وہ اچھی پنجابی بولتا ہے۔ گاڑی نارمل روٹین میں کھڑی ہوئی اور اس کا ہدف پولیس تھی لیکن دہشت گرد رکاوٹ کی وجہ سے آگے نہیں جاسکے۔

انعام غنی کا کہنا تھا کہ اگلی تحقیقات کےلئے تمام شواہد انٹیلی ایجنسیوں کو دے دئیے ہیں، انٹیلی ایجنسیاں خود بتائیں گی کہ واقعے میں  کون ملوث رہا ہے، لیکن اتنا ضرور ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ دشمن ایجنسی کا کوئی نمائندہ پاکستان آجائے اور خود آپریٹ کرے، ملک دشمن ایجنسیز کو ایجنٹس مل جاتے ہیں، ایجنٹس مڈل ایسٹ سے ہائر کیے جاتے ہیں، دشمن ایجسنیوں کا پتہ ہے کہ وہ پاکستانیوں سے پیسے کے بل بوتے پر کام لیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔