سندھ میں جو ترقیاتی کام شروع ہوئے پورے پاکستان میں کریں گے مراد علی شاہ

آنکھیں کھولیں تو سب ترقیاتی کام نظر آئیں گے، اگر بغض رکھیں گے تو کچھ نظر نہیں آئے گا، مراد علی شاہ


ویب ڈیسک July 03, 2021
وفاق کو ڈر ہے کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں کراچی سے زیادہ نشستیں حاصل کرے گی، وزیراعلی سندھ: فوٹو: فائل

SYDNEY: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے صوبے میں جو ترقیاتی کام شروع کئے وہ سب پورے پاکستان میں کریں گے۔

سعودآباد چورنگی سے تھڈو نالو اور سومارکنڈیانی گوٹھ تک 3.5 کلومیٹر روڈ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ہمارے سلوگن پیپلزپارٹی خدمت میں سب سے آگے کا عملی نمونہ ہے، ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا یہ تیسرا منصوبہ ہے جس کا افتتاح ہورہا ہے، منصوبہ 1.2 ارب کی لاگت سے مکمل ہوا ہے، کراچی کی بغیر منصوبہ بندی کے ایکسٹینشن ہوئی ہے، ہم نے کراچی کی منصوبہ بندی کے تحت اسٹڈی کی تھی، ایک روڈ بنانا مسئلہ نہیں تھا اس کو بہترین منصوبے میں تبدیل کیا، منصوبے تبھی کامیاب ہوں گےجب شہری اپنی ذمہ داری سمجھیں اور ان منصوبوں سے استفادہ بھی کریں اور گھر کی طرح خیال کریں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے 30 ارب روپے مانگ لیے

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم پر بہت تنقید ہوتی ہے لیکن ہم یہ سب سننے کے عادی ہوگئے ہیں، یہاں بوندا باندی ہوجائے تو میڈیا دکھاتا ہے کہ یہاں سمندر بہہ رہا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ سندھ میں کام نہیں ہورہا ہے، آنکھیں کھولیں تو سب نظر آئے گا، اگر بغض رکھیں گے تو کچھ نظر نہیں آئے گا، دیہی سندھ کے اضلاع میں 1.5 ارب روپے کے پروجیکٹس، سکھر، جیکب آباد، ٹنڈو اللہ یاراور دیگر منصوبے تیار ہیں، کراچی میں اس وقت 992 ارب روپے کے منصوبے زیر تعمیر اور پلاننگ کے مراحل میں ہیں، یہ منصوبے صرف سندھ حکومت کے ہیں، شہر بھر میں ترقیاتی منصوبے ہم کررہے ہیں، سندھ میں جو کام شروع ہوا ہے یہ ہم پورے پاکستان میں کریں گے،

مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کراچی کو اتنے ارب دیئے، فنڈز دئیے تو کوئی احسان نہیں کیا، وفاق ہمیں فنڈز دے کر احسان نہ جتائے یہ صوبوں کا آئینی حق ہے، یہ پیسے ہمارے پاس موجود ہیں ابھی خرچ کرنے ہیں، کراچی کے لئے پیسے نہیں دے رہے صرف مس گائیڈ کررہے ہیں، آپ کو ڈر لگ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں کراچی سے زیادہ نشستیں حاصل کرے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ میرا بجٹ دیتے ہوئے 12 واں سال ہے، مجھے تقریر نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، لیکن جو تیاری کرکے آئے تھے اس کے خلاف سازش ہوگئی، سازش کرنے والے خود اس کا بتائیں گے، میں خود 15-2014 میں ورلڈ بینک کے ساتھ منسلک رہا ہوں، میں تین چار بار ورلڈ بینک کے دفتر بھی گیا ہوں، وفاقی حکومت پریشان ہوجاتی ہے اور ایک دستخط کیلئے ٹال مٹول کرتی ہے، میں یہ بتادوں کہ ہم جو قرض لے رہے ہیں ہم نے خود ادا کرنا ہے، کراچی کو لیو ایبل سٹی بنانا ہے جس کیلئے ہم غیر ملکی فنڈنگ بھی لے رہے ہیں، اس میں ٹرانسپورٹ کے منصوبے بھی شامل ہیں، ورلڈ بینک سے بھی کہا ہے کہ خود آکر ان منصوبوں کا معائنہ کرلیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے میرا گلہ ہے کہ سندھ کیلئے کورنگی کی گلی کی استر کاری یا ٹف ٹائل ڈالنے کی ضرورت نہیں بلکہ علاقوں کو بڑے منصوبے دیں، آپ دیگر صوبوں کو جو دے رہے ہیں اس کا ایک چوتھائی ہمیں دے دیں۔ راتوں رات کراچی کے پارکوں اور گلیوں میں کام شروع ہوجاتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ قبضے شروع ہوگئے کیونکہ پارکوں پر قبضوں کی ایک تاریخ ہے جن کے خلاف انکوائریاں شروع ہوگئی ہیں اور یہ انکوائری میں نہیں کررہا، گجر نالہ کے بے گھر افراد کو زمین دیں گے، بحریہ ٹاؤن کے جو پیسے ملنا ہے اس میں سے دیں گے، اس کے لئے درخواست دائر کردی ہے، ان پیسوں پر پہلا حق ملیر کا ہے، جو پیسے بچیں گے وہ دیگر علاقوں میں خرچ کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کھوکھرا پار سے مراد مین گوٹھ تک 100 کلو میٹر طویل روڈ بنانے کا اعلان کیا، اور بتایا کہ یہ روڈ ایک سال میں تعمیر کریں گے۔

مقبول خبریں