- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
سوچ کو الفاظ دینے والا دنیا کا پہلا پیوند آزمائش میں کامیاب
سان فرانسسكو: دماغی فکر کو الفاظ میں بدلنے والے ایک پیوند (ٹرانسپلانٹ) کی کامیاب آزمائش کی گئی ہے اور اس کے بعد گفتار سے محروم شخص نے اپنے ذہن میں سوچے جانے والے 50 الفاظ ادا کئے ہیں۔
یہ دماغی پیوند ایک نیورل نیٹ ورک کے تحت کام کرتے ہوئے دماغی خدوخال (پیٹرن) اور حلق کے تاروں کی حرکات سے مدد لیتا ہے۔
دس سال کی شبانہ روز محنت کے بعد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو (یوسی ایس ایف) نے دنیا میں پہلی مرتبہ دماغی برقی چپ کی بدولت گویائی سے محروم شخص کو آواز کا تحفہ دیا ہے۔
اس تجربے میں فالج سے متاثرہ شخص پر آزمائش کی گئی جو 30 کے عشرے میں ہے۔ اسے نصب کرنے کے بعد مریض نےاپنی سوچ کو الفاظ میں ڈھالا اوراب 50 الفاظ کو مکمل طور پر ادا کرسکتا ہے۔ اس کے لیے مریض کو صرف سوچنے کے ساتھ الفاظ کو ادا کرنا ہوتا تھا اور مصنوعی(مشینی) آواز سے وہ الفاظ اسپیکر سے ادا کئے گئے۔
نہایت پرامید ٹیکنالوجی سے ان لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا جو کسی مرض یا حادثے میں بولنا چھوڑدیتے ہیں۔ اس سے قبل جو آلات بنے ان میں معذور شخص کو مخصوص الفاظ پر کمپیوٹر کرسر لے جانا پڑتھا تھا لیکن یہ نیا نظام دماغ کے اس حصے کو پڑھتا ہے جہاں الفاظ و آواز جنم لیتے ہیں۔ کیونکہ ایسے لوگ اپنے الفاظ تو بھول جاتے ہیں لیکن ان کے دماغ میں خیالات اور الفاظ جنم لیتے رہتے ہیں۔
پہلی کامیابی کے بعد اب اسے مزید 28 مریضوں پرآزمایا جارہا ہے۔ عام حالات میں فی منٹ ہم 150 سے 200 الفاظ بولتےہیں لیکن اس نئے نظام کی بدولت اب وہ ایک منٹ میں 30 الفاظ بول سکتا ہے، جبکہ کل ذخیرہ الفاظ 50 الفاظ کا ہے جس میں اضافہ ممکن ہے۔
اس اہم تحقیق کی تفصیلات نیوانگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی ہیں۔ اگر اس پیوند کا جائزہ لیا جائے تو دماغ میں سرجری کرکے اسے نصب کیا جاتا ہے۔ پھر سافٹ ویئر کی سطح پر کسٹم نیورل نیٹ ورک ماڈلز کو آزمایا گیا ہے۔ اگلے مرحلے میں اس ماڈل میں انسانی سگنل کو داخل کیا گیا۔ اس نظام نے دماغ میں جنم لینے والے الفاظ اور اس کے سگنل کا موازنہ کرکے اس میں سے مطلوبہ الفاظ کو سنایا اور یہ عمل کسی تاخیر کے بغیر جاری رہتا ہے۔
ڈاکٹروں نے مریض سے پوچھا کہ ، ’کیا تم پانی پینا چاہوگے؟ تو اس پر سوچ کر جواب ملا کہ ’نہیں مجھے پیاس نہیں ہے۔
اس طرح کے جوابات سن کر سائنسداں بہت خوش ہوئے۔ فی الحال یہ ایک منٹ میں 18 الفاظ کو پروسیس کرتا ہے لیکن اس میں درستگی کی شرح صرف 75 فیصد ہے جسے بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔