- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
شدید گرمی میں بھی 30 دن تک محفوظ رہنے والی کورونا ویکسین تیار
کینبرا: آسٹریلوی اور بھارتی ماہرین نے مشترکہ تحقیق کرتے ہوئے ایک نئی کووِڈ 19 ویکسین تیار کرلی ہے جو 37 ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں بھی 30 دن تک محفوظ اور کارآمد رہتی ہے۔
ابتدائی تجربات کے دوران اسے چوہوں اور گنی پگ (چوہوں جیسے جانوروں) پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے جبکہ ان آزمائشوں کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’اے سی ایس انفیکشس ڈزیز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
یہ ویکسین آسٹریلیا کی اسٹارٹ اپ کمپنی ’’من ویکس‘‘ اور بھارت کے ’’انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس‘‘ کے ماہرین کی مشترکہ تحقیق کا نتیجہ ہے۔
اس ویکسین کی ابتدائی آزمائشیں آسٹریلیا میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کے قومی ادارے ’’کامن ویلتھ سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن‘‘ (سی ایس آئی آر او) کی تجربہ گاہ میں کی گئیں جن سے معلوم ہوا کہ یہ کورونا وائرس کی چار اہم موجودہ اقسام یعنی الفا، بی-ٹا، گیما اور ڈیلٹا ویریئنٹس کے خلاف مؤثر ہے۔
تجربات کے دوران ایک موقع پر یہ ویکسین 90 منٹ تک 100 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر رکھنے کے بعد بھی اسی طرح کارآمد رہی۔
واضح رہے کہ کورونا ویکسینز کو محفوظ کرنے کےلیے سرد ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً فائزر کی تیار کردہ کووِڈ ویکسین کو منفی 81 سے منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ کے شدید سرد درجہ حرارت پر یعنی ’’الٹرا کولڈ اسٹوریج‘‘ میں پندرہ دنوں تک ہی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔
دوسری کورونا ویکسینز بھی اگرچہ نسبتاً کم درجہ حرارت پر محفوظ رہتی ہیں لیکن انہیں بھی عام ریفریجریٹر یا ڈیپ فریزر جیسی اندرونی ٹھنڈک لازماً درکار ہوتی ہے۔
ان اضافی انتظامات اور اخراجات کی وجہ سے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں تک ویکسین کو بحفاظت پہنچانا بہت مشکل اور مہنگا عمل بن جاتا ہے۔
نئی کورونا ویکسین کی انسانی آزمائشیں اس سال کے اختتام تک شروع کردی جائیں گی۔ اگر یہ ویکسین ان آزمائشوں میں بھی کامیاب رہی تو ویکسین کو مستقل سرد رکھنے کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔