- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
دنیا کے جدید ترین واش بیسن سے اسمارٹ فون بھی ’’پاک‘‘ کیا جاسکتا ہے!
ٹوکیو: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایسا جدید واش بیسن دکھایا گیا ہے جس میں ہاتھوں کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فون بھی دھویا جاسکتا ہے۔
یہ مختصر سی ویڈیو سب سے پہلے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ’’کنسائی پروچاری‘‘ (@kensei_prochari_) پر پوسٹ کی گئی تھی جس کے بعد سے اب تک یہ کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی جاچکی ہے۔ لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر یہ اچھوتا واش بیسن کس ملک کی کونسی کمپنی نے ایجاد کیا ہے۔
البتہ ویتنام کے ایک غیرمعروف یوٹیوب چینل ’’نام نام‘‘ نے اس ویڈیو کو (ویتنامی زبان میں) ’’جاپانی ٹیکنالوجی‘‘ کا عنوان دیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ واش بیسن میں ہاتھ دھونے والی جگہ کے بالکل برابر میں ایک پتلا لیکن چوڑا سوراخ بنا ہوا ہے۔
ہاتھ دھونے والے نامعلوم شخص کے اسمارٹ فون اس سوراخ پر رکھتے ہی فون آہستہ آہستہ اندر اتر کر غائب ہوجاتا ہے جس کے فوراً بعد سوراخ میں نیلی روشنی دکھائی دینے لگتی ہے۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ جیسے سوراخ کے اندر جانے کے بعد، واش بیسن کے ساتھ منسلک نظام، الٹراوائیلٹ شعاعیں استعمال کرتے ہوئے اسے جراثیم اور وائرسوں سے پاک کرتا ہے۔
تقریباً تیس سیکنڈ تک وہ شخص ہاتھ دھوتا ہے اور اس دوران اسمارٹ فون اسی سوراخ کے اندر غائب رہتا ہے جبکہ نیلی روشنیاں بھی جلتی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں۔
ہاتھ دھونے اور پونچھنے کے بعد وہ شخص اپنا ہاتھ اس سوراخ پر لاتا ہے تو اسمارٹ فون بھی خود بخود باہر نکل آتا ہے۔
پس منظر میں چہل پہل سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو غالباً کسی عوامی جگہ پر، یا کسی نمائش میں بنائی گئی ہے۔
قوی امکان ہے کہ ہاتھوں کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فون کی دھلائی کرنے والا یہ جدید واش بیسن، ٹیکنالوجی سے متعلق کسی حالیہ نمائش میں رکھا گیا تھا اور ٹک ٹاکر کو اس کا عملی مظاہرہ کرکے دکھایا گیا تھا۔
خیر! کچھ بھی ہو، لیکن یہ ایجاد مہنگی ہونے کے علاوہ دلچسپ بھی ہے کیونکہ بہت سے لوگ چوبیس گھنٹے اسمارٹ فون استعمال کرنے کے باوجود اس کی صفائی کا خیال نہیں رکھتے۔
اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا کچھ ایسے بھی ہیں جو بیت الخلاء تک میں فون اپنے ساتھ ہی لے جاتے ہیں۔ نتیجتاً وہ اپنے اسمارٹ فون کو گندگی اور غلاظت کا ڈھیر بنا دیتے ہیں۔
جدید واش بیسن اس مسئلے کا اچھا حل ثابت ہوسکتا ہے، بشرطیکہ صارفین اور ادارے اس پر اضافی رقم خرچ کرنے کےلیے تیار بھی ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔