کورونا وائرس سے بھارت میں 49 لاکھ سے زیادہ لوگ مرچکے ہیں، رپورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 22 جولائی 2021
کورونا وبا کی حالیہ لہر کے دوران بھارت میں اتنی زیادہ ہلاکتیں ہوئیں کہ ارتھیاں جلانے کےلیے شمشان گھاٹ بھی کم پڑ گئے۔ (فوٹو: روئٹرز)

کورونا وبا کی حالیہ لہر کے دوران بھارت میں اتنی زیادہ ہلاکتیں ہوئیں کہ ارتھیاں جلانے کےلیے شمشان گھاٹ بھی کم پڑ گئے۔ (فوٹو: روئٹرز)

واشنگٹن / نئی دہلی: سینٹر فار گلوبل ڈیویلپمنٹ (سی جی ڈیو) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 49 لاکھ یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ یہ تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مقابلے میں 12 گنا سے بھی زیادہ ہے۔

یہ رپورٹ واشنگٹن میں انسانی ترقی کے عالمی ترقیاتی ادارے ’’سی جی ڈیو‘‘ نے کئی بھارتی صحافیوں، غیر سرکاری تنظیموں اور طبّی ماہرین کے انفرادی تعاون سے مرتب کی ہے جس میں کورونا وبا کے پھیلاؤ سے متعلق مودی سرکار کے فراہم کردہ اعداد و شمار کو ناقابلِ بھروسہ قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے اپنے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، وہاں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 4 لاکھ 14 ہزار کا ہندسہ عبور کرچکی ہے جو امریکا اور برازیل کے بعد تیسری سب سے زیادہ تعداد ہے۔

تاہم بھارتی ڈاکٹر اور طبّی ماہرین پچھلے کئی مہینوں سے خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ بھارت میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔

ان کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2020 سے اب تک بھارت میں ہونے والی تمام انسانی اموات کا طبّی آڈٹ کروایا جائے تاکہ ان اموات کی صحیح وجہ سامنے آسکے۔

واضح رہے کہ بھارت میں صرف مئی 2021 کے ایک مہینے میں سرکاری ذرائع سے کورونا وائرس سے ایک لاکھ 70 ہزار افراد کے مرنے کی تصدیق کی گئی تھی۔

اس کے باوجود، مودی سرکار اب تک طبّی آڈٹ سے انکاری ہے جس کے باعث ’’سی جی ڈیو‘‘ نے جداگانہ طور پر کام کرتے ہوئے اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔

البتہ، اس رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ان اعداد و شمار کو محتاط اندازہ سمجھا جائے جبکہ انہیں تب تک حتمی نہ سمجھا جائے کہ جب تک مستند ذرائع سے ان کی باقاعدہ تصدیق نہیں ہوجاتی۔

یہ رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے انہوں نے بھارت میں عمومی یعنی ’’غیر وبائی‘‘ حالات میں شرحِ اموات کا موازنہ کورونا وبا کے دوران مشاہدے میں آنے والی ’’اضافی شرحِ اموات‘‘ سے بھی کیا ہے۔

اس رپورٹ پر بھارتی وزیرِ صحت سمیت کسی بھی دوسرے مرکزی سرکاری اہلکار نے اب تک کوئی ردِعمل نہیں دیا ہے۔

کورونا وبا کی بدترین صورتِ حال پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

خبر رساں ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ بھارت کا کورونا ویکسی نیشن پروگرام شدید بدانتظامی کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہاں یومیہ ویکسین لگوانے والوں کی تعداد گزشتہ ماہ کے مقابلے میں آدھی سے بھی کم رہ گئی ہے۔

مودی سرکار نے گزشتہ ماہ پورے ہندوستان میں کورونا ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت 21 جون 2021 کو ویکسین کی سب سے زیادہ یعنی 92 لاکھ خوراکیں لگائی گئیں جو بتدریج کم ہوتے ہوتے جولائی 2021 میں اوسطاً 40 لاکھ روزانہ تک رہ گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔