صدر بائیڈن نے اپنے وفادار افغان شہریوں کی امریکا منتقلی کیلیے فنڈز کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 جولائی 2021
وائٹ ہاؤس میں 18 ہزار افغانیوں کو خصوصی امگیریشن ویزوں کی فراہمی پر کام جاری ہے، فوٹو: فائل

وائٹ ہاؤس میں 18 ہزار افغانیوں کو خصوصی امگیریشن ویزوں کی فراہمی پر کام جاری ہے، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: صدر جو بائیڈن نے جنگ کے دوران امریکی فوج کی مدد کرنے والے افغان شہریوں کی امریکا منتقلی اور آباد کاری کے لیے کروڑوں ڈالر ہنگامی فنڈز کی منظوری دیدی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے افغان مہاجرین کی آباد کاری کی غیر متوقع صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر 10 کروڑ ڈالر کا فنڈز مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈز سے 14 سالہ جنگ میں امریکی افواج کی مدد کرنے والے افغان شہریوں کو خصوصی امیگریشن ویزا اور امریکا میں سکونت کے انتظامات بھی کیے جائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قبل بھی صدر جو بائیڈن نے ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکی سرکاری ایجنسیوں کی انوینٹریز کی خدمات کے سلسلے میں مزید 2 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری بھی دی چکے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان نے امریکی فوج کے مترجم کا سرقلم کردیا 

وائٹ ہاؤس میں ایسے 18 ہزار افغان شہریوں کی امریکا منتقلی کے لیے درخواستوں پر تیزی سے کام جاری ہے جنھوں نے جنگ کے دوران امریکی افواج کی مدد کی تھی اور اب انھیں طالبان سے اپنی جانوں کا خطرہ لاحق ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ امریکا کی مدد کرنے والے ڈھائی ہزار افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے پہلے دستے کو رواں ماہ کے آخر تک ورجینیا میں واقع امریکی فوجی اڈے فورٹ لی میں ٹھہرایا جائے گا جہاں وہ اپنے ویزا درخواستوں کی آخری کارروائی کا انتظار کریں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا زیراثرعلاقوں میں داڑھی کٹوانے اور خواتین کے باہر نکلنے پر پابندی کا حکم 

یوں تو امریکی قانون میں ایسے تارکین وطن کو امریکا میں سکونت دینے کی گنجائش ہے جنھوں نے امریکا کی مدد کی ہو تاہم ایسے خصوصی ویزوں کی تعداد نہایت کم تھی البتہ جمعرات کو امریکی ایوان نمائندگان نے قانون سازی کے ذریعے خصوصی امیگریشن ویزوں کی تعداد 8 ہزار تک بڑھانے کی منظوری دیدی۔

دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے ’’سی این این‘‘ کے مطابق امریکی فوج کے لیے مترجم کی خدمات انجام دینے والے سہیل پردیس کو کابل میں طالبان نے اس وقت اغوا کرکے سر قلم کردیا جب وہ عید سے قبل پر اپنی بہن کو لینے گاؤں جا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : خواتین اور شہریوں کو قتل ہونے کیلیے طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، بُش 

واضح رہے کہ امریکی فوجیوں کے افغانستان سے انخلا کے اعلان کے بعد سے ہی امریکی افواج کی مدد کرنے والے افغان شہریوں نے کابل میں مظاہرے کیے تھے جس میں اپنی جانوں کو طالبان سے خطرہ لاحق ہونے کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے امریکا منتقلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔