- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
پڑھائی کے دوران وقفہ، حافظے کےلیے مفید قرار
جرمنی: قریباً 100 برس قبل جرمن ماہرِ نفسیات، ہرمن ایبنگہاس نے اپنی معرکتہ آلارا کتاب میں ’وقفے کے اثرات‘ (اسپیسنگ افیکٹ) کی تفصیل دی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ سیکھنے اور پڑھنے کے عمل میں طویل وقفہ لیا جائے تو اس سے یادداشت اچھی ہوتی ہے اور سیکھنے کا عمل بہتر ہوتا ہے۔ اب اسی بات کے مزید سائنسی ثبوت بھی ملے ہیں۔
اس ضمن میں جرمنی کے میکس پلانک انسٹٰی ٹیوٹ سے وابستہ ماہرین نے چوہوں کے دماغ پر بعض تجربات کئے ہیں جن میں روزمرہ زندگی کے یادداشتی تجربات شامل تھے۔ انہوں نے بھول بھلیوں میں چاکلیٹ رکھی اور اس کے تین مواقع فراہم کئے تاکہ وہ اپنا انعام حاصل کرسکیں۔
چاکلیٹ کی تین مرتبہ تلاش کے دوران چوہوں کو راہ سے واقفیت دی گئی اورانہیں سکھانے کے عمل میں مختلف مدتوں کی چھٹی دی گئی۔ جن چوہوں کو زیادہ دیر چھٹی دی گئی تھی انہوں ںے چاکلیٹ کی جگہ کو بہتر طور پر یاد رکھا۔ تحقیق میں شامل سائنسداں اینٹ گلاس نے کہا کہ جن چوہوں کو پہلے دن تدریس کے دوران طویل وقفہ دیا گیا تو وہ چاکلیٹ نہ پہچان سکے لیکن اگلے دن انہوں نے بہترین کارکردگی دکھائی اور بھول بھلیوں کو عبور کرتے ہوئے سب سے پہلے چاکلیٹ تک پہنچے۔
اگلے دن چوہوں کو سیکھنے کے دوران جتنے طویل وقفے ملے ان کی یادداشت اتنی ہی تیز دیکھی گئی۔ اس کے بعد سائنس سے مدد لی گئی اور دماغ کے اس گوشے (ڈورسل میڈیئل پری فرنٹل کارٹیکس) کا اسکین لیا گیا جو سیکھنے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس طرح تمام چوہوں کے دماغ کا جائزہ لیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وقفہ لینے سے بھولنے کا عمل نہیں بڑھتا بلکہ دماغی خلیات نیورون کا وہ پیٹرن برقرار رہتا ہے جو سیکھنے کے عمل میں ترتیب پاتا ہے۔ اس طرح ماہرین کا مشورہ ہے کہ پڑھنے اور سیکھنے کے عمل کے دوران وقفہ یا چھٹی لینے سے دماغ کا یادداشتی حصہ مؤثر اور مضبوط رہتا ہے۔
لیکن اس وقفے کی مدت کتنی ہے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے ماہرین کہتے ہیں کہ پڑھائی کے دوران 30 سے 60 منٹ کا وقفہ دیا جانا چاہیئے اور اسی مدت کے بہترین اثرات سامنے آتے ہیں۔ لیکن اس سے کم یا زیادہ دورانئے سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔