مینار پاکستان واقعے کے ملزمان کی کیمروں اور نادرا سے شناخت کی کوشش

ویب ڈیسک  بدھ 18 اگست 2021
ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، آئی جی پنجاب

ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، آئی جی پنجاب

 لاہور: پولیس کی جانب سے گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کے ملزمان کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ موصول شدہ فوٹیجز نادرا کو بھیج رہے ہیں، اس سے ملزمان کی تصاویر حاصل کررہے ہیں، جلد ملزموں کو گرفتار کرلیں گے، انوسٹی گیشن پولیس متاثرہ خاتون کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے۔

غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ ملزموں کی گرفتاری کے لیے سیف سٹی کیمروں کی بھی مدد لے رہے ہیں ، گریٹر اقبال پارک کے سیکیورٹی عملے کے بھی بیانات لیے ہیں، خاتون کے ساتھی رپورٹر اور کیمرہ مین کا بھی بیان لیا جارہے ، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن خود تفتیش کی نگرانی کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون یوٹیوبر سے بدتمیزی کرنے والے ہجوم کے خلاف مقدمہ درج

ادھر آئی جی پنجاب نے چئیر مین نادرا سے ٹیلی فون پر بات کی اور ملزموں کی شناخت کا عمل فوری شروع کرنے کیلئے کہا۔

آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ خاتون پر تشدد اور دست درازی کرنے والے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔، متاثرہ خاتون کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے گی، چیئرمین نادرا کو ملزمان کی شناخت کے لیے تصاویر بھجوا دی گئی ہیں، نادرا کا عملہ چھٹی کے باوجود ان کی شناخت کے عمل میں مصروف ہے۔ ان کے خلاف تمام ثبوت اور شواہد اکٹھے کر کے انہیں گرفتار کیا جائے گا تاکہ وہ قرار واقعی سزا سے بچ نہ سکیں۔ ملزمان کے خلاف دفعہ 354-A ت پ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہے۔ تمام ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔

آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہوراور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو مقدمہ کی براہِ راست نگرانی کا حکم دیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال خان نے کہا ہے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ واقعہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کریں اور شناخت کرنے میں پولیس کی مدد کریں، واقعہ سے متعلق معلومات واٹس ایپ نمبر03099911911 پر شیئر کریں، معلومات شیئر کرنیوالے کا نام مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا، تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔