- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
طالبان نے کابل ایئرپورٹ کو فعال رکھنے کے لیے ترکی سے تعاون مانگ لیا
کابل: افغان طالبان نے ملک کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کو فعال رکھنے کے لیے ترکی سے تعاون مانگ لیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کو چلانے کے لیے ترکی سے مدد کی درخواست سے متعلق تصدیق نہیں کی تاہم ترکی کے 2 اعلیٰ حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ افغان طالبان یہ اصرار کررہے ہیں کہ دیگر ملکوں کی طرح ترکی بھی اپنے تمام فوجیوں کو واپس بلالے لیکن افغان طالبان کا یہ مطالبہ کسی بھی مشن کو پیچیدہ بنادے گا۔ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد طالبان کی درخواست کی منظوری یا اسے مسترد کرنا ایک مشکل فیصلہ ہے۔
افغان تعاون کی اپیل سے متعلق ایک اور ترک افسر نے کہا ہے کہ افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کی ڈیڈ لائن 31 اگست تک ہے ، اس کے بعد ہی صورت حال کو طالبان کی درخواست کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب کابل ایئرپورٹ پر اب بھی 5400 امریکی فوجی تعینات ہیں، کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سے غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کا انخلا جاری ہے۔ امریکی فوج کے جوائنٹ اسٹاف میجر جنرل ولیم ٹیلر نے ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایئرپورٹ سے اوسطاً ہر 39 منٹ بعد ایک طیارہ لوگوں کو لے جارہا ہے۔
ترک فوجی انخلا بھی شروع
ترکی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق متعدد ملاقاتوں، درپیش صورتحال اور شرائط کے جائزے کے بعد افغانستان سے ترک مسلح افواج کے انخلاء کا آغاز کر دیا گیا ہے، ترک مسلح افواج انہیں تفویض کردہ فریضے کی کامیاب ادائیگی کے فخر کے ساتھ وطن واپس لوٹ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہزار 400 ترک فوجی کابل ائیر پورٹ کے تحفظ اور نظم و ضبط پر مامور ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔