طالبان کا سابق بادشاہ ظاہرشاہ کے دور کا آئین نافذ کرنے کا عندیہ

ویب ڈیسک  منگل 28 ستمبر 2021
افغانستان میں اس وقت 2004 کا آئین نافذ العمل ہے، فوٹو: فائل

افغانستان میں اس وقت 2004 کا آئین نافذ العمل ہے، فوٹو: فائل

کابل: طالبان کے وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان میں سابق افغان بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو عارضی طور پر نافذ کیا جائے گا تاہم شریعت سے متصادم شقوں کو حذف کردیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے چین کے سفیر وانگ یو سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے بتایا کہ غیر شرعی اور اسلامی امارت کے اصولوں کے خلاف حصوں اور شقوں کو ہٹا کر سابق افغان بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو عارضی طور پر بحال کردیا جائے گا۔

تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شریعت کے اصولوں کے تحت نیا آئین ترتیب دینے پر کام جاری ہے اور تب تک ظاہر شاہ کے دور کا آئین کچھ ترمیم کے ساتھ نافذ العمل رہے گا۔

قبل ازیں دوحہ میں طالبان کےسیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی کہا تھا کہ نئے اور شریعت کے مطابق اسلامی آئین کی ضرورت ہے جو آزاد افغانستان میں بنایا جائے گا اور اس آئین میں سب کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ حامد کرزئی کی صدارت کے پہلے دور میں ظاہر شاہ کا آئین ہی نافذ کیا گیا تھا تاہم بعد میں ملک بھر میں ہونے والے جرگوں کے فیصلوں کے تحت 2004 میں آئین نافذ کیا گیا تھا جو تاحال نافذ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔