- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
الجزائر نے فرانس سے اپنا سفیر واپس بلالیا
الجزائر سٹی: الجزائر نے فرانس پر ناقابل قبول مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے فرانس سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزائر نے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے بیان کی مذمت اور ماضی کی نسل کشی کو درست قرار دینے پر احتجاجاً فرانس سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
الجزائر کے صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں نوآبادیاتی دور میں آزادی کی جدوجہد میں جان قربان کرنے والے الجزائر کے شہریوں کی تضحیک کی ہے اور تاحال اپنے بیان کی تردید نہیں کی ہے۔
الجزائر کا فرانس سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اقدام اس وقت اُٹھایا گیا ہے جب فرانس کی جانب سے الجزائر، مراکش اور تیونس کے شہریوں کو دیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں تیزی سے کمی گئی ہے جس پر کشیدگی تاحال جاری ہے۔
ادھر فرانسیسی روزنامے لی مونڈے کے مطابق نے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا تھا کہ الجزائر پر ایک سیاسی عسکری نظام کا راج ہے جس نے ملک کی “سرکاری تاریخ” کو “مکمل طور پر دوبارہ لکھا ہے جو سچ پر نہیں بلکہ نفرت پر مبنی ہے۔
فرانسیسی اخبار صدر ایمانوئیل میکرون کے اس بیان پر وضاحت دی کہ وہ الجزائر کے معاشرے کا نہیں بلکہ حکمران اشرافیہ کا حوالہ دے رہے تھے تاہم فرانس کی حکومت کی جانب سے اس پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔
واضح رہے کہ 1830 میں فرانس نے اپنے سفیر کی تحقیر کا الزام عائد کرتے ہوئے الجزائر پر حملہ کردیا تھا اور 1872 کے دوران مقامی آبادی شدید مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔