کرسپر ٹیکنالوجی سے چھپکلی کی دُم کی بہترافزائش ممکن

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 اکتوبر 2021
چھپکلی کی دم کو دوبارہ اصلی روپ سے اگانے کے ایک تجربے میں غیرمعمولی کامیابی ملی ہے۔ فوٹو: فائل

چھپکلی کی دم کو دوبارہ اصلی روپ سے اگانے کے ایک تجربے میں غیرمعمولی کامیابی ملی ہے۔ فوٹو: فائل

کیلیفورنیا: چھپکلیاں اپنے اعضا دوبارہ بالخصوص دُم دوبارہ اگانے پر مہارت رکھتی ہیں۔ تاہم یہ دم پہلے جیسی نہیں ہوتی اس میں محض ایک ہڈی ہوتی ہے اور اعصاب غائب لیکن اب کرسپر اسٹیم سیل ٹیکنالوجی کے بعد نہ صرف چھپکلی کی اصل دم سے قریب عضو تشکیل پایا بلکہ اس کا اطلاق دیگر اعضا پر بھی کیا جاسکتا ہے۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) کے سائنسدانوں نے اسٹیم سیل تھراپی کے ذریعے چھپکلیوں میں بہتر دم، ہڈیاں اور دیگر اعصاب کی دوبارہ افزائش (ری جنریشن) کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ اس طرح جلد یا بدیر انسانوں کو بھی فوائد حاصل ہوں گے۔

خطرے یا جان بچانے کے عمل میں چھپکلیاں اپنی دم جھاڑ کر وہاں سے غائب ہوجاتی ہے۔ چند ہفتوں یا مہینوں بعد چھپکلی کی نئی دم بن جاتی ہے لیکن وہ اس کی نقل ہوتی ہے۔ اس میں کرکری ہڈی کی ایک ٹھوس نلکی سی بنتی ہے جبکہ اصل دم کا اخراج حرام مغز سے ہوتا ہے جس میں ہڈیوں کے ساتھ اعصاب اور رگیں بھی ہوتی ہیں۔

چھپکلیوں کی دم بیضہ بننے کے عمل میں ہی تشکیل پاتی ہے لیکن اس کی مکمل افزائش بلوغت میں ہوتی ہے ۔ ان میں نیورل اسٹیم سیل (این سی ایس) اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح دوسری دم کی تشکیل میں بھی یہی خلیات سرگرم ہوتے ہیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ پیدائش کے وقت ایک سالماتی سگنل دم کے اندر سے خارج ہوتا ہے اور مکمل اور اصلی دم بنتی ہے جبکہ دم ٹوٹنے کے بعد دوسری دم میں سگنل اوپر اور اطراف میں خارج ہوتے ہیں۔

ماہرین نے کئی طریقوں سے اس عمل پر غور کیا اور سگنل کو روک کر بھی دیکھا لیکن دم کا اوپری حصہ نہیں بنا۔ اس کے بعد انہوں نے کرسپر CRISPR ٹیکنالوجی سے ایمبریونک نیورل اسٹیم سیل میں کچھ تبدیلی کی۔ اب ان خلیات کو ایک بالغ چھپکلی میں کی دم کی جڑ میں داخل کیا تو زبردست کامیابی ملی یعنی نہ صرف ’اصلی‘ دم جیسی افزائش ہوئی بلکہ اس کے اوپری حصے پر ہڈی اور اعصاب بھی موجود تھے۔

اگرچہ یہ چھپکلیوں کے لئے اچھی خبر ہے کہ لیکن انسانوں میں اعضا اور اعصاب کی دوبارہ افزائش کی راہ بھی اسی سے کھلیں گی۔ تحقیق سے وابستہ ماہر تھامس لوزیٹو کے مطابق اس تحقیق سے اعضا کی دوبارہ افزائش ممکن ہوسکے گی تاہم انسان کا معاملہ قدرے پیچیدہ ہوتا ہے۔ لیکن ابتدائی طور پر اسے زخموں کو مندمل کرنے میں ہی استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ذبابیطس کے مریضوں میں اکثر ناسور اور زخم بہت مشکل سے ٹھیک ہوتے ہیں اورجلد یا بدیر ان کے علاج میں پیشرفت ہوسکے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔