لاہور میں ٹی ایل پی اور پولیس میں جھڑپیں، راولپنڈی میں کرفیو جیسی صورتحال

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 اکتوبر 2021
تحریک لبیک اور پولیس و رینجرز کے درمیان جھڑپوں میں دونوں اطراف کے متعدد افراد زخمی (فوٹو : فائل)

تحریک لبیک اور پولیس و رینجرز کے درمیان جھڑپوں میں دونوں اطراف کے متعدد افراد زخمی (فوٹو : فائل)

لاہور میں کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان اور پولیس و رینجرز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے متعدد افراد زخمی ہیں۔

راولپنڈی میں دوسرے روز بھی کرفیو جیسی صورتحال سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے، مری روڈ سمیت رابطہ سڑکیں بند ہیں، میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

ٹی ایل پی کے دھرنے کو روکنے کے لیے راولپنڈی میں دوسرے روز بھی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں مکمل سیل ہیں ۔ میٹروبس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔ ٹی ایل پی قافلے کو روکنے کے لیے موٹرویز اور جی ٹی روڈ پر مزید پانچ ٹول پلازے سیل کردیے گئے۔ موٹروے پولیس کے مطابق مریدکے، جنڈیالہ، وزیر آباد، چناب اور جہلم ٹول پلازہ ٹریفک کے لیے بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہورمیں کالعدم تنظیم کے کارکنان اور پولیس میں تصادم، 2 اہلکار شہید

مری روڈ پر قائم نجی و سرکاری تعلیمی ادارے اور تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں، میٹرو ٹریک کا کنٹرول رینجرز نے سنبھال رکھا ہے۔ مری روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔ مری روڈ مریڑھ چوک سے فیض آباد انٹرچینج تک بند ہے۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

لاہور میں کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنان اور پولیس و رینجرز آمنے سامنے ہیں۔ بتی چوک پر سیکیورٹی اہلکار ٹی ایل پی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کےلیے شیلنگ کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف سے پولیس پر پتھراؤ کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 2 پولیس اہلکار اور ٹی ایل پی کے 2 کارکن جاں بحق ہوچکے ہیں۔ درجنوں پولیس اہلکار اور ٹی ایل پی کے مظاہرین بھی زخمی ہیں۔

کالعدم ٹی ایل پی کی ریلی میں رکاوٹیں ہٹانے اور رستے کھلوانے کے لیے کرین بھی موجود ہے۔ راوی روڈ ، شفیق آباد ، شاہدرہ اور شاہدرہ ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بند ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔