فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف الزامات پر معافی مانگ لی

ویب ڈیسک  منگل 16 نومبر 2021
کابینہ اور حکومت کا ماؤتھ پیس ہوں اس لئے بہت سے بیان میرے نہیں ہوتے، فواد چوہدری فوٹو: فائل

کابینہ اور حکومت کا ماؤتھ پیس ہوں اس لئے بہت سے بیان میرے نہیں ہوتے، فواد چوہدری فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات پر معافی مانگ لی۔

الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور ادارے پر الزام تراشی سے متعلق معاملے پر سماعت ہوئی، فواد چوہدری الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوگئے جب کہ اعظم سواتی اور ان کے وکیل علی ظفر پیش نہیں ہوئے۔ علی ظفر کے معاون وکیل نے کہا کہ سنیٹ اجلاس چل رہا ہے اس لیے اعظم سواتی اور بیرسٹر علی ظفر نہیں آسکے، جس پر الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے آپ سے جواب جمع کرانے کا کہا تھا، اگلی سماعت پر اعظم سواتی کا جواب نہ آیا تو فرد جرم عائد کردیں گے۔

دوران سماعت فواد چوہدری نے کہا کہ میں خود بھی وکیل ہوں اور چیف الیکشن کمشنر کا بہت احترام کرتا ہوں، میں کاغذی کارروائی میں نہیں پڑنا چاہتا، میں نے کسی کو گالی نہیں دی، میں تو کابینہ اور حکومت کا ماؤتھ پیس ہوں، بہت سے بیان میرے نہیں ہوتے، استدعا ہے کہ نوٹس واپس لیا جائے، میری معذرت قبول کریں، جس پر الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کو ہدایت کی کہ آپ اپنی معذرت تحریری طور پر پیش کریں، وفاقی وزیر نے کہا کہ میں معافی نامہ جمع کرا دیتا ہوں۔ کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر کو ہوگی۔

’تحریک انصاف الیکشن کمیشن کا احترام کرتی ہے‘

سماعت کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کا احترام کرتی ہے، (ن) لیگ نےعدلیہ کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے، اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتخابی اصلاحات پی ٹی آئی کا نہیں قومی ایجنڈا ہے،انتخابی اصلاحات کابل اسمبلی سے پاس کروائیں گے ،اپوزیشن اپنی تجاویز کا اظہار قومی اسمبلی میں کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔