کنگنا مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے پر ناخوش

ویب ڈیسک  جمعـء 19 نومبر 2021
ہم کسانوں کو ان قوانین پر اعتماد میں لینے میں ناکام رہے جس پر میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، مودی فوٹوفائل

ہم کسانوں کو ان قوانین پر اعتماد میں لینے میں ناکام رہے جس پر میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، مودی فوٹوفائل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ویسے تو کنگنا رناوت کا بنیادی کام اداکاری کرنا ہے لیکن اکثر وہ اداکاری سے زیادہ دیگر معاملات پر اپنی رائے دیتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ اب چاہے وہ حکومتی معاملات ہوں یا پاک بھارت معاملات۔ کنگنا ہر جگہ بیان دینا ضروری سمجھتی ہیں جس کی وجہ سے اکثر تنقید کا نشانہ بھی بنتی ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین کو واپس لینے کے فیصلے پر اپنی رائے دیتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ کنگنانے انسٹاگرام اسٹوری پر ایک سوشل میڈیا صارف کی پوسٹ شیئر کی جس میں مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین کو واپس لینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا گیا تھا ’’ ثابت ہوا، اسٹریٹ پاور واحد طاقت ہے جو اہمیت رکھتی ہے‘‘۔

کنگنا نے اس صارف کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے متنازع زرعی قوانین سے متعلق حکومتی فیصلے کو افسوسناک، شرمناک اور ناانصافی پر مبنی قرار دیا اور کہا پارلیمنٹ میں منتخب حکومت نہیں بلکہ سڑکوں پر لوگ قوانین بنانا شروع کردیں تو یہ بھی جہادی قوم ہے۔ ان تمام لوگوں کو مبارک جو ایسا چاہتے تھے۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ ایک سال سے ملک میں جاری کسانوں کے احتجاج کے آگے سر جھکاتے ہوئے زرعی اصلاحات کے نام پر منظور متنازع قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم کسانوں کو ان قوانین پر اعتماد میں لینے میں ناکام رہے جس پر میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، ہم نے پوری کوشش کی اور کسانوں کے اعتراضات کو دور کرنے کے لیے بھی تیار تھے۔

تاہم کچھ کسان اس قانون کو قبول کرنے کے لیے راضی نہیں ہوئے۔ قوانین کی واپسی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا آئینی عمل اس ماہ کے آخر تک شروع ہوجائے گا لہذا کسانوں سے درخواست ہے کہ وہ احتجاج ختم کردیں اور اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔