بھارت کے معروف مسلمان کامیڈین ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر

ویب ڈیسک  اتوار 28 نومبر 2021
ہندو انتہا پسندی کی وجہ سے منور فاروقی کو 2 ماہ میں اپنے 12 شوز منسوخ کرنا پڑے - فوٹو:فائل

ہندو انتہا پسندی کی وجہ سے منور فاروقی کو 2 ماہ میں اپنے 12 شوز منسوخ کرنا پڑے - فوٹو:فائل

بینگلور: بھارت میں مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندی عروج پر پنچ گئی جس کا تازہ نشانہ معروف مسلمان کامیڈین منور فاروقی بھی بن گئے۔

انتہا پسندوں نے عوام میں مسکراہٹیں بانٹنے والے معروف مسلمان کامیڈین منور فاروقی کو دل برداشتہ ہونے پر مجبور کردیا جس کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔ منور فاروقی نے لکھا کہ ’نفرت جیت گئی، فنکار ہار گیا‘۔

مسلمان کامیڈین نے ٹوئٹ بینگلور پولیس کی جانب سے پروگرام کرنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد کیا۔ پولیس نے یہ اقدام ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے احتجاج کے بعد کیا۔

29 سالہ مسلمان کامیڈین کو پچھلے دو ماہ کے دوران انتہا پسندوں کی وجہ سے اپنے 12 شو منسوخ یا ملتوی کرنے پڑ گئے۔ اس سے پہلے منور کو ہندر انتہا پسندوں کی وجہ سے گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔ منور فاروقی کے مطابق بینگلور میں شو سے پہلے ہی 600 سے زائد ٹکٹ فروخت ہوچکے تھے اور اس پروگرام کا مقصد فلاحی ادارے کی مدد کرنا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔