- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
مختلف عوامل کے سبب ڈالر کے نرخ میں معمولی کمی
کراچی: مختلف عوامل کے باعث ڈالر کے نرخ میں ایک بار پھر کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان کی جانب سے عالمی مارکیٹ میں دسمبر کے دوران سکوک بانڈز کے ذریعے ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کی منصوبہ بندی، اومی کرون وائرس سے بچنے کے لیے یورپ اور دیگر مغربی ممالک میں دوبارہ سختیاں شروع ہونے سے خام تیل سمیت دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث منگل کو اتار چڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی اڑان رک گئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 176 روپے سے نیچے آگئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تین ہفتے کے طویل دورانیے کے بعد سعودی عرب اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان معاہدہ طے ہونے اور کابینہ کی منظوری سے اب سعودی پیکیج کی رقم کی پاکستان کو منتقلی یقینی ہوگئی ہے جبکہ اومی کرون وائرس کی وجہ سے مغربی ممالک اور یورپ میں کاروباری سرگرمیاں محدود ہونے سے خام تیل کی عالمی کی گھٹتی ہوئی قیمت سے پاکستان کے درآمدی بل کے حجم میں نمایاں کمی ہوسکے گی کیونکہ پاکستان کے درآمدی بل کا ایک بڑا حصہ خام تیل کی درآمدات کی مد میں ادائیگیوں کا ہے۔
منگل کو کاروبار کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24 پیسے کے اضافے سے 176.44 روپے کی سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن دوپہر کے بعد ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 49 پیسے کی کمی سے 175.71 روپے پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کی کمی سے 177.70 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔