- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
نفسیاتی مسائل اور ذیابیطس میں گہرا تعلق دریافت
کوپن ہیگن: ڈنمارک کے ماہرین نے ایک طویل تحقیق کے بعد دریافت کیا ہے کہ مختلف نفسیاتی مسائل میں مبتلا افراد ذیابیطس کا آسان شکار بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کی نینا لندیکلدے کی سربراہی میں یہ جامع تحقیق ڈنمارک اور ہالینڈ کے مختلف تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین نے انجام دی جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’ڈائبیٹالوجیا‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔
اس تحقیق کےلیے انہوں نے 245 مطالعات اور 32 تجزیات سے استفادہ کیا جو پچھلے کئی سال کے دوران میڈیکل لٹریچر میں شائع ہوچکے ہیں۔
انہیں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو شیزوفرینیا، بائی پولر ڈس آرڈر، اضمحلال (ڈپریشن)، اضطراب (اینگژائٹی)، کھانے میں بے اعتدالی، نیند میں خلل اور ڈیمنشیا سمیت 11 مختلف نفسیاتی امراض یا کیفیات کا شکار ہوتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح دوسرے افراد کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ تھی۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح سب سے زیادہ نیند کی خرابی کا شکار افراد میں دیکھی گئی جو 40 فیصد تھی جبکہ نفسیاتی تناؤ کی وجہ سے کھانے میں بے اعتدالی برتنے والوں کےلیے یہ شرح 21 تھی۔
بلانوش قسم کے شرابیوں اور بہت زیادہ منشیات استعمال کرنے والوں کی 16 فیصد، اینگژائٹی کے مریضوں کی 14 فیصد، بائی پولر ڈس آرڈر اور سائیکوسس کہلانے والے نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کی 11 فیصد جبکہ فکری معذوری (انٹلیکچوئل ڈس ایبیلٹی) کے مریضوں کی 8 فیصد تعداد ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا دیکھی گئی۔
اس تحقیق میں سائنسدانوں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ عام لوگوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح 6 سے 9 فیصد کے درمیان ہوتی ہے۔
البتہ، اس تحقیق کی روشنی میں انہوں نے بطورِ خاص نیند کی خرابی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ذیابیطس کا امکان بڑھانے میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے بلکہ اگر نیند ایک لمبے عرصے تک مسلسل متاثر رہے تو اس سے دل اور دماغ کی دوسری کئی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں جو ذیابیطس کا معاملہ مزید پیچیدہ بنا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اب تک مختلف تحقیقات سے یہ بات کئی مرتبہ سامنے آچکی ہے کہ دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ مستقل فکر، پریشانی اور تشویش بھی ٹائپ 2 ذیابیطس کے اہم اسباب میں شامل ہیں۔
نئی تحقیق سے بھی یہی تصدیق ہوئی ہے اور خطرے کی نوعیت مزید واضح ہو کر ہمارے سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔