- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
مجھے پیدا کیوں ہونے دیا، برطانیہ میں لڑکی نے ڈاکٹرکیخلاف مقدمہ جیت لیا
لندن: برطانیہ میں ایک لڑکی نے ماں کے ڈاکٹرکے خلاف لاکھوں روپے ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 20 سال کی ایوی ٹوم بیز نے اپنی والدہ کے ڈاکٹرکیخلاف دوران حمل درست مشورہ نہ دینے پرمقدمہ کیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 20سال کی ایوی ٹومبیز نے اپنی ماں کے ڈاکٹرپردوران حمل انہیں درست مشورہ نہ دینے پرمقدمہ کیا تھا۔ ایوی کا موقف تھا کہ اگرڈاکٹران کی ماں کوصحیح مشورہ دیتا تو وہ پیدا ہی نہیں ہوتیں کیونکہ ڈاکٹرکو یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ انہیں کمرکی پیچیدہ بیماری ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹرکے مشورے پران کی والدہ ابارشن کروا سکتی تھیں۔
ایوی ٹومبیز پیدائشی طورپرکمرکی ایک بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے انہیں کبھی کبھی 24گھنٹے ٹیوبوں سے جڑا رہنا پڑتا ہے۔
لندن ہائیکورٹ نے ایوی کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگرڈاکٹرٹھیک وقت پردرست مشورہ دیتا تو ایوی اوران کی والدہ کی صورتحال مختلف ہوتی اوروہ ممکنہ طورپراس تکلیف سے بچ جاتیں جوانہیں ایوی کی بیماری کی شکل میں اٹھانی پڑی۔
ایوی ٹومبیز کووالدہ کے وکیل کیخلاف مقدمہ جیتےپر لاکھوں پاؤنڈ ہرجانے میں ملیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔