- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- پی ایس ایل 9 فائنل؛ ملتان سلطانز کی اسلام آباد کیخلاف بیٹنگ جاری
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
- امریکی وزیر خارجہ کا جنوبی کوریا کا دورہ؛ شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل فائر کردیا
- پوری قوم ملک سے دہشتگردی کے خاتمے تک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وزیرِاعظم
- سندھ میں مزید 500 بسیں لیکر آئیں گے، شرجیل میمن
درخت کی ٹہنیوں پر بیٹھنے کے قابل پنجے والا ڈرون
اسٹینفرڈ: سائنسدانوں نے ایک روبوٹ نما شے تیار کی ہے جسے کسی بھی ڈرون پر لگایا جاسکتا ہے۔ اس طرح ڈرون کسی ناہموار جگہ پر اترسکتا ہے، اشیا کو گرفت کرسکتا ہے اور درخت کی ٹہنی کو اپنے پنجے سے گرفت کرکے اس پر بیٹھ سکتا ہے۔
اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پیرگرائن شکرے سے متاثر ہوکر اسے تیار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے پنجے تھری ڈی پرنٹر سے چھاپے گئے ہیں۔ اس طرح یہ اڑتا ہے، اترتا ہے، اشیا کو اپنے پنجے میں لے جاسکتا ہے اور درخت پر اترسکتا ہے۔
اس روبوٹ کو ایس این اے جی یا اسنیگ کا نام دیا گیا ہے جس کے ہر پاؤں (پنجے) پر دو موٹریں نصب ہیں ۔ ایک موٹر پاؤں کو آگے اور پیچھے گھماتی ہے اور دوسری اسے گرفت فراہم کرتی ہے۔ لیکن روبوٹ کو اس کے قابل بنانا کوئی آسان نہ تھا۔
ماہرین نے 20 طریقے استعمال کیے اور ان میں سے ایک میں کامیابی ملی ہے۔ اب یہ اتنا بہتر ہے کہ صرف 20 ملی سیکنڈ میں درخت کی شاخ کو پکڑ لیتا ہے۔ سیدھے پنجے میں ایسلرومیٹر نصب ہے جو مشین کو اترنے کا احوال بتاتی ہے۔ جبکہ دوڑنے اور ہموار رکھنے کے لیے خاص الگورتھم بنایا گیا ہے۔
اس کے بعد ڈرون پرندے کو دیہی اور سرسبز جنگلات میں اڑایا گیا۔ اس نے وہاں شاندار کارکردگری دکھائی۔ ایک جعلی پرندہ پکڑا، ٹینس بال کو اٹھایا اور ادھر ادھر درختوں پر اترتا رہا۔ اس کا سب سے بہترین استعمال ماحولیات میں ہے جہاں یہ پرندہ ڈرون درجہ حرارت، نمی اور دیگر فضائی کیفیات کا جائزہ لے کر اہم ڈیٹا ہم تک بھیج سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔