- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
جنوبی افریقا میں اومی کرون کورونا کیسز میں 300 فیصد اضافہ
کیپ ٹاﺅن: جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے باعث کورونا کیسز میں 300 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا میں کورونا کا نیا ویرینٹ اومی کرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس وقت ملک بھر میں کورونا کیسز میں 300 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
جنوبی افریقا کے وزیر صحت جوئے پھاہلا نے کورنا کے نئے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کا آغاز ہوگیا ہے۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ اس وقت اسپتالوں میں صورت حال کنٹرول میں ہے لیکن کیسز میں اسی تیزی سے اضافہ ہوتا رہا تو اسپتال میں دباؤ بڑھ جائے گا۔
وزیر صحت جوئے پھاہلا نے عوام سے کورونا ویکسین کے دونوں ٹیکے لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ویکسینیشن کے ذریعے ہی اس وبا سے بچاؤ ممکن ہے۔
جنوبی افریقا کے وزیر صحت نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ کورونا کے نئے ویرینٹ کی چوتھی لہر بہت زیادہ نقصان پہنچائے بغیر جلد ختم ہوجائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔