- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہرین پر پولیس نے کار چڑھا دی، 5 ہلاک
ینگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز نے کار چڑھا دی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
میانمار کی مقامی نیوز ایجنسی کے مطابق ینگون شہر میں فوجی بغاوت کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، مظاہرین نے فوجی قیادت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سیکیورٹی فورسز نے احتجاج کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس کی جانب دوڑے جس پر سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر گاڑی چڑھا دی جس میں 5 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 7 زخمیوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تاحال فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1300 ہوگئی ہے جب کہ درجنوں افراد معذور ہوگئے اور اب بھی 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس یکم فروری کو میانمار کی فوج نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر حکمراں آنگ سان سوچی سمیت سیاسی قیادت کو حراست میں لے لیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔