سول و عسکری قیادت کا سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات روکنے کیلیے سخت اقدامات کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  پير 6 دسمبر 2021
ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، شرکا (فوٹو : فائل)

ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، شرکا (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: سول اور عسکری قیادت نے سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور اعلیٰ عسکری و سول افسران نے شرکت کی۔

وزیراعظم آفس کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سیالکوٹ میں سری لنکن شہری مسٹر پریانتھا کے قتل کے ظالمانہ فعل پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

شرکا نے کہا کہ افراد اور ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، اس لیے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے گا اور تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت کا سیالکوٹ واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کا فیصلہ

شرکاء نے مینجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کی بہادری اور جرأت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ملک عدنان نے مسٹر پریانتھا دیاوادانگے کو بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔

شرکاء نے آنجہانی مسٹر پریانتھا دیاوادانگے کے اہل خانہ سے بھی گہرے تعزیت کا اظہار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔