- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
کیا ’’ویاگرا‘‘ سے الزائیمر بیماری کا علاج ہوسکے گا؟
کلیولینڈ: امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ ’سلڈینافل‘ المعروف ’ویاگرا‘ سے ممکنہ طور پر دماغ کی خطرناک بیماری ’الزائیمر‘ کا علاج بھی کیا جاسکے گا۔
ریسرچ جرنل ’’نیچر ایجنگ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے یہ تحقیق ابتدائی نوعیت کی ہے جس میں الزائیمر بیماری کی ایک بہترین ممکنہ دوا کے طور پر ویاگرا کا نام بھی سامنے آیا ہے۔
اس تحقیق کےلیے لاکھوں افراد کی طبّی کیفیات اور جینیاتی ترکیب کا ایک وسیع ڈیٹابیس کھنگال کر، پروٹینز کے باہمی عمل (پروٹین پروٹین انٹریکشنز) پر مبنی ایسی نشانیاں تلاش کی گئیں جو آنے والے برسوں میں الزائیمر بیماری کی وجہ بنتی ہیں۔
طاقتور کمپیوٹروں اور خصوصی الگورتھمز کی مدد سے سائنسدانوں نے ساڑھے تین لاکھ سے زائد پروٹین پروٹین انٹریکشنز کا تجزیہ کیا؛ اور ان میں سے الزائیمر بیماری کی وجہ بننے والے انٹریکشنز شناخت کرکے الگ کیے۔
اگلے مرحلے میں ’’فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن‘‘ کی منظور کردہ 1600 سے زیادہ دواؤں میں سے وہ ادویہ تلاش کی گئیں جو اُن پروٹین پروٹین انٹریکشنز میں زیادہ سے زیادہ رکاوٹ ڈال سکیں جو الزائیمر بیماری کا باعث بنتے ہیں۔
اس مرحلے پر جو دوائیں الزائیمر بیماری کی روک تھام میں بہتر دکھائی دیں، ان میں ’ویاگرا‘ سرِفہرست تھی جو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر ’’مخصوص مردانہ گولی‘‘ کے طور پر استعمال ہورہی ہے جبکہ کئی ملکوں نے اسی وجہ سے ویاگرا پر پابندی بھی لگائی ہوئی ہے (ان ملکوں میں پاکستان بھی شامل ہے)۔
البتہ، ماہرین نے اپنی مزید تسلی کےلیے امریکا میں 70 لاکھ سے زائد عمر رسیدہ افراد کی جانب سے دائر کیے گئے انشورنس کلیمز، ان لوگوں میں مختلف ادویہ کے استعمال اور الزائیمر بیماری کے واقعات کا بہت باریکی سے تجزیہ کیا۔
اس تجزیئے سے بھی یہی معلوم ہوا کہ جن افراد میں ابتدائی معائنے کے بعد الزائیمر کا خطرہ سامنے آیا تھا، ان میں سے ’’ویاگرا‘‘ استعمال کرنے والے لوگوں میں چھ سال بعد تک الزائیمر کا خطرہ 69 فیصد کم تھا۔
مطالعے کے مصنّفین نے خبردار کیا ہے کہ فی الحال اس تحقیق سے ہر گز یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ ویاگرا واقعتاً الزائیمر بیماری کا علاج ہے۔ ابھی صرف ویاگرا کے استعمال سے الزائیمر بیماری کے امکانات میں کمی ہی ہمارے سامنے آئی ہے۔
کیا ویاگرا واقعی میں الزائیمر بیماری کا علاج کرسکتی ہے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جاننے کےلیے ہمیں ایک اور تفصیلی لیکن محتاط تحقیق کی ضرورت ہوگی؛ اس سے پہلے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔
البتہ اچھی بات یہ ہے کہ ویاگرا پہلے ہی ’’ایف ڈی اے‘‘ سے منظور شدہ ہے، لہٰذا الزائیمر کےلیے اس کے استعمال میں زیادہ مشکل پیش نہیں آئے گی۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں الزائیمر بیماری کے 65 لاکھ سے زیادہ مریض ہیں جن میں سے بیشتر کی عمر 65 سال یا اس سے زیادہ ہے۔
الزائیمر بیماری میں یادداشت تیزی سے کمزور ہوتی ہے؛ دماغ ہر وقت الجھن میں مبتلا رہتا ہے؛ نئی چیزیں سیکھنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جاتا ہے؛ پڑھنے، لکھنے اور حساب کتاب کرنے میں دشواری ہونے لگتی ہے اور یہ کیفیت بھی بڑھتی جاتی ہے؛ سوچ منتشر رہنے لگتی ہے اور ہر وقت عجیب و غریب خیالات کا دماغ پر غلبہ رہنے لگتا ہے؛ زیادہ دیر تک کسی چیز پر توجہ رکھنا مشکل ہوجاتا ہے؛ جبکہ بدلتے ہوئے حالات کا سامنا کرنے میں بھی پریشانی ہونے لگتی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، دنیا بھر میں 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر 9 میں سے ایک فرد (11.3 فیصد) کو الزائیمر بیماری ہوجاتی ہے جبکہ 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 72 فیصد بزرگوں میں یہ بیماری دیکھی گئی ہے۔
الزائیمر بیماری اب تک لاعلاج ہے لیکن اگر ویاگرا اسے روکنے میں واقعی مددگار ثابت ہوئی تو دماغ کی بہت سی مہنگی دواؤں کے مقابلے میں یہ بہت کم خرچ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔