گریڈ ایک سے 7 کے سرکاری ملازمین بحال اپر گریڈ کے ملازمین کو ٹیسٹ پاس کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے ملازمین کی بحالی کی اپیلیں مسترد کیں تاہم از خود اختیار کو استعمال کرتے ہوئے ملازمین کو بحال کیا


ویب ڈیسک December 17, 2021
کرپشن مس کنڈکٹ یا عدم حاضری پر نکالے گئے ملازمین بحال نہیں ہوں گے، سپریم کورٹ

کراچی: سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کی بحالی کی اپیلیں مسترد کردیں تاہم آرٹیکل 184/ 3 (از خود نوٹس) اور 187 کے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے گریڈ ایک سے 7 کے سرکاری ملازمین کو بحال کردیا جبکہ اس سے اوپر کے گریڈ کے ملازمین کی بحالی کو محکمہ امتحان سے مشروط کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کی اپیلوں پر کیس کی سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت جسٹس عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی، گزشتہ روز اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکومت نے 16 ہزار برطرف ملازمین کی بحالی کی تجاویز پیش کردیں

آج جسٹس عمر عطا بندیال نے محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے سرکاری ملازمین کی بحالی کی اپیلیں مسترد کردی ہیں، چار ججز نے اپیلیں مسترد کرنے کے حق میں فیصلہ دیا، جب کہ جسٹس منصور علی شاہ نے اپیلیں مسترد کرنے سے اختلاف کیا۔

عدالت نے آرٹیکل 184/ 3 اور آرٹیکل 187 کے اختیار کو استعمال کرکے گریڈ ایک سے 7 کے ملازمین کو بحال کردیا، جب کہ گریڈ 8 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی بحالی کو محکمانہ ٹیسٹ پاس کرنے سے مشروط کردیا، تاہم کرپشن مس کنڈکٹ یا عدم حاضری پر نکالے گئے ملازمین بحال نہیں ہوں گے۔

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ بھرتی کے وقت ٹیسٹ لازمی کی شرط کو فالو کیا جائے گا ، جن ملازمین نے بھرتیوں کے وقت ٹیسٹ نہیں دیا اب دیں گے۔

جسٹس منصور علی شاہ کا اختلافی نوٹ

دوسری جانب جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ ملازمین کو جس تاریخ سے نکالا گیا، اسی سے بحال کیا جائے، ملازمین کے اس عرصے کو چھٹی مع تنخواہ تصور کیا جائے، سیکڈ ایمپلائز ایکٹ 2010ء کے کیسز کو سپریم کورٹ کے ریگولر بنچز میں میرٹ کے مطابق سنا جائے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام حکومت میں پارلیمان سپریم ہے، سیکڈ ایمپلائز ایکٹ کالعدم قرار دینے کے خلاف نظرثانی اپیلوں کو منظور کیا جاتا ہے، سیکڈ ایمپلائز ایکٹ کے بعد نکالے گئے ملازمین کو تمام مراعات دی جائیں۔

انہوں ںے مزید لکھا کہ مضبوط جمہوری نظام میں پارلیمان ہی سپریم ہوتا ہے، پارلیمنٹ کو نیچا دکھانا جمہوریت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے، ایکٹ آف پارلیمنٹ کی شق چار آئین سے متصادم ہے، سیکشن چار اور سیکشن 10 آئین سے متصادم ہیں جس کا جائزہ لینا ہے۔

دریں اثنا عدالتی فیصلے کے بعد بحال ہونے والے ملازمین نے خوشی منائی جبکہ کچھ ملازمین سپریم کورٹ کے فیصلے سے افسردہ بھی نظر آئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں