- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
منہ کی بیمارکیفیت کئی جسمانی اور دماغی امراض کی وجہ قرار
برمنگھم: ہزاروں افراد کے منہ کے اندر کی خراب اورغیرصحتمندانہ کیفیت کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسوڑھوں کی بیماری سے کئی طرح کی جسمانی بلکہ دماغٰ بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔
برطانیہ میں 60 ہزار سے زائد افراد پر ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر منہ کی اندرونی کیفیت خراب ہو تو امراضِ قلب، ازخودامنیاتی اور خواتین میں حمل کی پیچیدگیوں جیسے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس طرح منہ سے کئی امراض کا دروازہ کھل جاتا ہے۔
جامعہ برمنگھم میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ہیلتھ ریسرچ سے وابستہ ڈاکٹر جوت سنگھ چندن کے مطابق بیمارمنہ سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے اور خطرے کی بات یہ ہے کہ خود دماغی صحت پر اس کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ ان امراض میں الزائیمر بھی سرِ فہرست ہیں۔
اس سے قبل کی گئی تحقیق بتاتی ہے کہ دانت اور منہ کے امراض بلڈپریشرمیں اضافہ کرسکتا ہے۔ اب برطانیہ میں طبی ڈیٹا بیس سے 64 ہزارایسے افراد کا ڈیٹا لیا گیا جو مسوڑھوں اوردانتوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔
اس ضمن میں ساڑھے تین سال کا فالواپ بھی کیا ہے جس کےتحت انفرادی طور پر ہرفرد سے منہ کے علاوہ دیگر امراض کےبارے میں پوچھا گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ منہ کی خراب صحت سے جوڑوں میں درد اور گٹھیا کا مرض 33 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح امراضِ قلب اور فالج کا خطرہ 18 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ اس سے دماغی امراض کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ان میں نفسیاتی اور دماغی دونوں عارضے شامل ہیں جن میں الزائیمر، ڈپریشن اور دیگر امراض شامل ہیں۔
اسی تناظر میں ڈاکٹروں نے منہ کی صحت درست رکھنے پر زوردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔