ایچ آئی وی سے بچانے والا دنیا کا پہلا ٹیکہ ایف ڈی اے نے منظور کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 دسمبر 2021
ایف ڈی اے نے ایچ آئی وی سے بچانے والے پہلے ٹیکے کی منظوری دیدی ہے۔ فوٹو: فائل

ایف ڈی اے نے ایچ آئی وی سے بچانے والے پہلے ٹیکے کی منظوری دیدی ہے۔ فوٹو: فائل

میری لینڈ، امریکا: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی ( ایف ڈی اے ) نے دنیا کے پہلے انجیکشن کی اجازت دیدی ہے جو ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکتا ہے اور ایڈز کے مرض کے شکار ہونے سے بچاسکتا ہے۔

اس کا بنیادی نام ایپریٹیوڈ رکھا گیا ہے جو ایچ آئی وی کے خطرے سے دوچار افراد کو اس موذی مرض سے بچاسکتی ہے۔ یوں وائرس سے بچانے والی ٹریووادا اور ڈیسکووی جیسی دوا کو روزانہ کھانے کی مشقت کم ہوجائے گی۔ یہ گولیاں جنسی عمل سے ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو 99 فیصد روکتی ہیں۔

منظور شدہ انجیکشن کی پہلی دو خوراکیں ایک مہینے کے وقفے سے لگائی جاتی ہیں ۔ اس کے ہردوماہ بعد ایک ٹیکہ لگانا پڑتاہے۔

اس طریقہ علاج کو پری ایکسپوژر پروفائلیکسس کہا جاتا ہے اور صرف امریکہ میں ہی ایسے 12 لاکھ افراد ہے جو ابھی تو ایچ آئی وی کے جال میں نہیں آئے لیکن وہ جنسی طور پر اس کے گرفتار ہوسکتے ہیں ۔ ابتدائی تجربات سے معلوم ہوا کہ ایپریٹیوڈ انجیکشن نے دوا کے مقابلے میں قدرے زیادہ تاثیر دکھائی۔

پہلی آزمائش میں 4600 نارمل مردوں اور ٹرانس جینڈر خواتین کو یہ ٹیکے لگائے گئے۔ ٹرانس جینڈر خواتین کا مردوں سے جنسی ملاپ عام معمول تھا۔ ان میں ایپریٹیوڈ کا ٹیکہ 69 فیصد تک مؤثر ثابت ہوا۔ پھر دوسری آزمائش میں مزید 3200 ٹرانس جینڈر خواتین کو یہ انجیکشن لگایا گیا تو ایچ آئی وی سے 90 فیصد بچاؤ سامنے آیا۔

انجیکشن کی ایک خوراک کی قیمت 3700 ڈالر ہے جبکہ چھ ٹیکوں کی کل قیمت 22200 ڈالر ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔