- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
دوسال کی عمر سے روزانہ 40 سگریٹ پینے والے بچے نے تمباکونوشی سے جان چھڑالی
سماترا: چند برس پہلے ایک بہت صحت مند دوسالہ بچے کی ویڈیو اور تصاویر دنیا بھر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیں جن میں وہ نہایت ماہرانہ انداز میں سگریٹ پیتا نظر آرہا تھا۔ اب سات برس کی عمر میں اسی بچے نے اپنی عادتِ بد سے جان چھڑالی ہے۔
انڈونیشیا کے علاقے سماٹرا میں پیدا ہونے والے آردی رضال جب دوبرس کے تھے تو انہیں سگریٹ کی لت لگ گئی تھی۔ یہاں تک کہ وہ لوگوں سے سگریٹ مانگ کر پیتے رہے اور اس کے والدین بھی اس سے پریشان تھے۔
2017 میں شروع ہونے والی اس تباہ کن عادت سے وہ منہ موڑ چکے ہیں اور اب نہ صرف وزن کم کیا ہے بلکہ بہت تندرست دکھائی دیتے ہیں۔ دوسے تین سال کی عمر میں انہیں تمباکونوشی کے ساتھ ساتھ روزانہ کئی لیٹر چکنائی بھرا دودھ پینے کی عادت بھی لاحق ہوچکی تھی۔
آردی نے بتایا کہ سگریٹ کی شدید طلب میں نشہ پورا نہ ہونے پر اس کا منہ کڑوا ہوجاتا تھا اور سر چکرانے لگتا تھا۔ ’اب میں خوش ہوں اور مجھے تازگی کا احساس ہوتا ہے،‘ اس نے کہا۔
اس کی والدہ کے مطابق 18 ماہ کی عمر میں اس کے والد نے پہلا سگریٹ اسے دیا لیکن اس کی طلب بڑھتی گئی۔ یہاں تک کہ تمباکونوشی نہ کرنے کی وجہ سے وہ دیواروں پر سر مارنے لگا اور اس نے خود کو نقصان پہنچانا شروع کردیا اور دن میں 40 سگریٹ تک ختم کرنے لگا۔ ساتھ ہی وہ غیرصحت بخش غذائیں بھی کھانے لگا تھا۔
اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومتی اداروں اور بحالی کے اسپتالوں نے بچے کے والدین سے رابطہ کیا اور اس کی مدد کی۔ طویل علاج کے بعد اب وہ تندرست ہوچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔