مری میں برفباری میں پھنس کر 22 سیاح جاں بحق، فوج کی امدادی کارروائیاں

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 جنوری 2022
پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

 اسلام آباد: مری میں برف باری میں پھنسے خواتین اور بچوں سمیت 22 افراد شدید سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہوگئے، مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے فوج اور سول آرمڈ فورسز کو طلب کرلیا گیا جو امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ملک کے پُرفضا مقام مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے جس کے بعد اسلام آباد سے مری جانے والے راستے بند کردیے گئے۔

ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق مری سے ٹریفک میں پھنسی 23 ہزار سے زائد گاڑیاں نکالی جا چکی ہیں لیکن اب بھی سیکڑوں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہیں۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کی ہے کہ گاڑیوں میں موجود 16 سے 19 سیاح شدید سردی سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ جاں بحق افراد میں پورے کے پورے خاندان شامل ہیں۔

پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور دفاتر سیاحوں کے لیے کھولنے کی ہدایت کردی۔

مری میں فضائی آپریشن کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔ موسم بہتر ہوتے ہی ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گا۔

سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی زیر گردش ہیں جن میں مری میں برف میں پھنسے متعدد سیاحوں کی ہلاکت کا بتایا جارہا ہے۔ گلڈنہ روڈ پر 4 گاڑیوں سے 16 لاشیں ملی ہیں۔ ایک گاڑی میں موجود میاں بیوی اپنے بچوں سمیت ہلاک ہوگئے۔

گاڑی میں اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی نوید اور ان کے اہل خانہ موجود تھے۔ اے ایس آئی تھانہ کوہسار میں تعینات تھے۔ ان کے گاڑی میں ان کے خاندان کے 7 سے 8 افراد سوار تھے۔ تمام افراد برف باری اور سردی میں جان کی بازی ہار گئے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سیاحوں کے بڑی تعداد میں آنے سے راستے بند ہوگئے ہیں، گزشتہ بارہ گھنٹوں سے ہم راستے کھولنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیاہے کہ فوج، سول آرمڈ فورسز ، رینجرز اور ایف سی کی مدد طلب کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو نکالاجاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس گئے، بدترین ٹریفک جام

انہوں نے کہا کہ مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے باعث شدید سردی میں انہیں خوراک کامسئلہ ہے، میری مری کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ان پھنسے سیاحوں کو گاڑیوں میں کمبل دیں خوراک مہیا کریں۔

آخری سیاح کی امداد تک آپریشن جاری رہے گا، میجر جنرل واجد عزیز

مری ڈویژن کے کمانڈنگ آفیسر میجر جنرل واجد عزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن رات سے ہی شروع ہو گیا تھا، ملٹری پولیس کے اہل کار سول ایڈمینسٹریشن کے ساتھ مل کر ٹریفک کو دیکھ رہے تھے، رات کو آرمی چیف نے کہا کہ ہدایات کا انتظار کیے بغیر اتنظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔

واجد عزیز نے کہا کہ کوشش یہ ہے کہ تمام لوگوں کو امداد پہنچائی جائے اور کسی سیاح کو بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، رات کے وقت پاک فوج کے دو کیمپ قائم کر دیئے گئے تھے ایک کیمپ کلڈنا میں آرمی سکول آف لاجسٹک میں اور دوسرا سنی بینک میں قائم کیا گیا، آرمی سکول آف لاجسٹک میں 60 خاندانوں کو اور سنی بینک میں قائم کیمپ میں 50 خاندانوں کو رکھا گیا۔

میجر جنرل واجد عزیز نے مزید کہا کہ ایف ڈبلیو او راولپنڈی کی مشینری نے ایکسپریس ہائی وے کو صاف کیا، شام تین بجے تک ایکسپریس وے کھل چکی تھی، جب تک آخری سیاح کو محفوظ مقام پر نہیں پہنچاتے اس وقت تک ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری رہے گا۔

فضائیہ کی امدادی کارروائیاں

دریں اثنا پاک فضائیہ نے کہا ہے کہ سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی ہدایات پر کالا باغ اور لوئر ٹوپہ بیسز متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کررہے ہیں۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق برف میں پھنسے ہوئے لوگوں کی سہولت کے لیے دونوں بیسز پر کرائسز مینجمنٹ سیل بھی قائم کردیے ہیں۔ پی اے بیس کالا باغ کے کرائسز مینجمنٹ سیل سے 03239418252 اور 03218838444 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے جبکہ پی اے بیس لوئرٹوپہ کے کرائسز مینجمنٹ سیل سے 03239417015 اور 051954555 پر مدد طلب کی جا سکتی ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ شدید برف باری میں پھنسے سیاحوں کو رہائش، خوراک، گرم کپڑے اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، آپریشنز کے دوران پاک فضائیہ کے اہل کاروں نے متعدد خاندانوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا، موسمی حالات میں بہتری کو مد نظر رکھتے ہوئے پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر آپریشن بھی شروع کیا جائے گا۔

اس ضمن میں ترجمان 1122 نے بتایا کہ سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 14 لاشیں راوالپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یوراولوجی میں منتقل جبکہ 8 راوالپنڈی میں ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں۔

بھرپور کوششوں کے بعد پیشتر علاقے مکمل کلئیر کر دیے گئے، آئی ایس پی آر

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھرپور کوششوں کے بعد پیشتر علاقے مکمل کلئیر کر دیے گئے اور لیویز فورسز اور پی اے ایم اے نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خوجک اور میھترزائی روڈ کو کلئیر کرنے کے لیے ہیوی مشینری ڈپلوائی کر دی گئی ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق مری سے واپس آنے والے سیاحوں کے محفوظ انخلا کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 3000 کے قریب عورتوں، بچوں اور شہریوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کے 1500افسران و جوان انخلا آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس تمام آپریشن کی خود نگرانی کررہے ہیں

سانحہ مری کے بعد کوہسار مری کو تاحکم ثانی بند کردیا گیا۔

 

سانحہ مری کے بعد کوہسار مری کو تاحکم ثانی بند کردیا گیا۔ کمشنر سید گلزار حسین شاہ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے مری میں جاری ایمرجنسی کی مدت بڑھا دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی سیاح مری اور ملحقہ سیاحتی مقامات کا رخ نہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔