- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
دنیا بھر کے 80 فیکٹ چیک اداروں کا یوٹیوب سے جعلی معلومات روکنے کا مطالبہ
واشنگٹن: دنیا بھر سے حقائق کی جانچ کرنے والی 80 سے زیادہ تنظیموں نے یوٹیوب پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پلٹ فارم پر غلط معلومات کے سدباب کے لیے مزید اقدامات کرے اور ’جعلی خبریں پھیلانے والے لوگوں‘ کی حوصلہ شکنی کے لیے سخت قوانین اپنائے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب کے سربراہ سوسن ووجکی کو تحریر کیے گئے خط میں کینیا کی ’پولیٹیفیکٹ‘ اور امریکا میں واشنگٹن پوسٹ تک کے گروپس نے پلیٹ فارم کو جعلی معلومات یا جھوٹے بیانات کے سدباب کے لیے اپنی خدمات کی پیشکش کی۔
مزیدپڑھیں: سوشل میڈیا پر خواتین کی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والا جعلی پیر گرفتار
خط میں کہا گیا کہ ہر گزرتے روز کے ساتھ ہم دیکھتے ہیں کہ یوٹیوب دنیا بھر میں غلط معلومات پھیلانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے، غلط معلومات پر مشتمل ویڈیوز پلیٹ فارم کی پالیسیوں کے ’رڈار کے نیچے‘ چلی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یوٹیوب پر زور دیتے ہیں کہ آپ غلط معلومات کے خلاف موثر کارروائی کریں اور دنیا کی آزاد، غیر جانبدار حقائق کی جانچ کرنے والی تنظیموں کے ساتھ تعاون کریں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ حقیقت کی جانچ کرنے والوں کے طور پر ہمارا تجربہ علمی شواہد کے ساتھ بتاتا ہے کہ حقائق کی جانچ کی گئی معلومات کو ظاہر کرنا مواد کو حذف کرنے سے زیادہ مؤثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب نے صارفین کے لیے بہترین فیچر متعارف کرادیا
اپنی سفارشات میں گروپس نے یوٹیوب سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاق و سباق فراہم کرنے اور جعلی معلومات کو غیر فعال بنانے کی پیشکش پر غور کرے اور اس پر زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کا تجویز کردہ الگورتھم اپنے صارفین کو غلط معلومات کے فروغ میں معاونت فراہم نہ کرے۔
یوٹیوب کی ترجمان ایلینا ہرنینڈز نے پلیٹ فارم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کی جانچ ایک ’اہم ٹول‘ ہے، ہم نے تمام ممالک میں پالیسی سمیت مصنوعات پر خطیر رقم خرچ کی ہے تاکہ جعلی معلومات کے پھیلاؤ میں کمی اور تشدد پر مبنی ویڈیوز ہٹائی جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔