- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدرابراہیم رئیسی دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
اب ٹویٹر پراین ایف ٹی پروفائل ڈسپلے لگایا جاسکتا ہے
سان فرانسسكو: ٹویٹر پر مسلسل نظر رکھنے والے ایک ماہر نے بعض اسکرین شاٹ پوسٹ کئے ہیں جن میں ٹویٹر پروفائل تصاویر میں این ایف ٹی خاکہ دیکھا جاسکتا ہے جو بلاک چین پر بنا ہے اور صارف کو اس کی ملکیت ظاہر کرتا ہے۔
گزشتہ برس نومبرمیں ٹویٹر نے این ایف ٹی شامل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کی عالمی مقبولیت کے تحت ٹویٹر نے صرف این ایف ٹی کے اصل مالکان کو ہی اس کی سہولت فراہم کی ہے۔
اس کے بعد عام افراد بھی پروفائل پر کلک کرکے این ایف ٹی کی تمام ضروری تفصیلات جان سکتے ہیں۔ لیکن اس پر رائٹ کلک کرکے اسے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ٹویٹر نے این ایف ٹی تصویر محفوظ بنانے کے لیے چھ کونوں والا پی ایف ی فارمیٹ پیش کیا ہے جو ڈجیٹل نقب زنی کو ناکام بناتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ این ایف ٹی کی خریدوفروخت کی بحثیں فیس بک کی بجائے ٹویٹرپرجاری ہیں۔ اسی ایپ پر لوگ این ایف ٹی تصاویر بھی شیئر کرتے ہیں اور بطورِ خاص ٹویٹراسپیس اس کا مرکز بن چکا ہے۔ تاہم اب بھی این ایف ٹی کی خریدوفروخت میں کاپیاں ہی دستیاب ہیں اور مکمل حقوقِ ملکیت نہیں دیئے جارہے ۔ اس طرح این ایف ٹی کے قانونی پہلو یا ان میں ترمیم کے بہت سے راستے ہیں جن پرغور کرنے کی ضرورت ہے۔
این ایف ٹی کی پوری دھوم کے باوجود صرف مٹھی بھر افراد ہی اس سے رقم بنارہے ہیں اور مخصوص لوگ امیر سے امیر تر ہوتے جارہے ہیں۔ لیکن سال 2021 میں اس کی حجم 25 ارب ڈالر دیکھا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔