- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
پاکستانی سمیت 3 افراد جاں بحق؛ یو اے ای کا ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا عندیہ
ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے آئل ٹینکرز اور زیر تعمیر ایئر پورٹ پر حوثی باغیوں کے مشتبہ ڈرون حملے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
یو اے ای میں ہونے والے دھماکوں میں ایک پاکستانی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئےتھے۔ ابوظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں دو دھماکے سنے گئے جن میں سے ایک دھماکا 3 آئل ٹینکرز اور دوسرا زیر تعمیر ایئرپورٹ پر ہوا ہے تاہم پولیس نے دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ نہیں بتایا تھا۔
بعدازاں متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ اور بین الاقوامی اداروں نے مشتبہ ڈرون حملے کی مذمت کی اور قصورواروں کو سزا دینے کا عزم ظاہر کیا۔
مزیدپڑھیں:سعودی فضائیہ نے حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ’متحدہ عرب امارات دہشت گردانہ حملوں اور مجرمانہ عمل کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے‘۔
یو اے ای کی وزارت نے ’گھناؤنا جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ ’خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردی اور افراتفری پھیلاتا رہا‘۔ وزارت نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کارروائیوں کی مذمت کرے جو شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بناتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
یو اے ای نے تاحال کسی کو واقعے کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا
اس سے قبل ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں آئل ٹینکر کے پھٹنے سے 3 افراد جاں بحق ہوئے جن میں آئل تنصیبات پر کام کرنے والے ایک پاکستانی اور دو بھارتی ملازمین شامل ہیں جب کہ 6 افراد زخمی ہوئے۔
مزیدپڑھیں: سعودی عرب پر حوثی باغیوں کا بیلسٹک میزائل حملہ
ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ایک زخمی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے تاحال کسی کو واقعے کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے اور نہ ہی آئل ٹینکرز پھٹنے کی وجہ سے آگاہ کیا گیا ہے تاہم واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
دوسری جانب یمن کے حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جب کہ چند روز قبل ہی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: یمن میں حوثی باغیوں کا فوجی اڈے پر حملہ، 30 اہلکار جاں بحق اور 60 زخمی
نئے سال کے پہلے روز ہی حوثی باغیوں نے اسلحے کی ترسیل کا الزام عائد کرکے متحدہ عرب امارات کے یمن سے سعودی صوبے جازان جانے والے ایک مال بردار بحری جہاز کو ہائی جیک کرلیا تھا جب کہ امارات کا کہنا تھا کہ جہاز میں ایک اسپتال کے لیے ایمبولینس سمیت ضروری سامان تھا۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عرب عسکری اتحاد میں 2015 میں شمولیت حاصل کی تھی تاہم 2019 میں اپنی سرگرمیاں کم کردی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔