پی ٹی اے کی موبائل ڈیوائسز پر ٹیکس وصولی سے متعلق ’خبروں‘ کی وضاحت

ویب ڈیسک  منگل 25 جنوری 2022
پی ٹی اے نے ٹیکس سے متعلق معاملے کی وضاحت کردی—فائل فوٹو

پی ٹی اے نے ٹیکس سے متعلق معاملے کی وضاحت کردی—فائل فوٹو

 اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سیلولر موبائل ڈیوائسز اور ہینڈ سیٹس کی رجسٹریشن پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافے کی وضاحت کردی۔

پی ٹی اے کی جانب سے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد ٹوئٹس کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ٹی اے موبائل ڈیوائس کی رجسٹریشن کے لیے اپنا ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیٹا بیس (ڈی آئی آر بی ایس) سسٹم عام لوگوں کی سہولت کے لیے بغیر کسی چارجز کے پیش کررہا ہے۔

پی ٹی اے نے مزید واضح کیا کہ اس کا ٹیکس جمع کرنے کے طریقہ کار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق ادارہ صرف ڈی آئی آر بی ایس کی شکل میں تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے درخواست دہندگان اپنے موبائل آلات کو پاکستان میں استعمال کے لیے رجسٹر کر سکتے ہیں۔

پی ٹی اے نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پورے ملک میں ٹیکس جمع کرنے کا ذمہ دار ہے۔

ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کہا کہ اس عمل میں جمع ہونے والے ٹیکسز اور ڈیوٹی کا اطلاق ایف بی آر کے ذریعے کیا جاتا ہے اور براہ راست ایف بی آر کے پاس جمع ہوتا ہے۔

پی ٹی اے نے ٹیکس کے سلسلے میں مزید معلومات کے لیے اپنی ویب سائٹ کا یو آر ایل بھی شیئر کیا۔

ادارے نے واضح کیا کہ مختلف ڈیوائسز کی رجسٹریشن پر موجودہ قابل اطلاق ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے لیے درخواست گزار ایف بی آر کی ویب سائٹ https://www.fbr.gov.pk/mobile-devices-regularization-dirbs/51149/131261 پر جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔