- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
سگریٹ نوشی کی وجہ سے پوتیاں اور پڑنواسیاں موٹی ہوسکتی ہیں، تحقیق
برسٹل: برطانوی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کم عمری میں سگریٹ نوشی شروع کرنے والوں کی عادت، ان کی تیسری نسل میں موٹاپے کو جنم دے سکتی ہے۔
بظاہر یہ نتائج عجیب و غریب لگتے ہیں لیکن ان کےلیے ماہرین نے عشروں کے دوران، نسل در نسل صحت اور روزمرہ عادات سے متعلق جمع کی گئی معلومات کا تجزیہ کیا ہے۔
برسٹل یونیورسٹی، برطانیہ میں کی گئی اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ 13 سال یا اس سے کم عمر میں سگریٹ پینا شروع کرنے والے مردوں (لڑکوں) کی پوتیوں کو 17 اور 24 سال کی عمر میں زائد وزنی (اوور ویٹ) اور موٹاپے جیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی نسبت جن مردوں (لڑکوں) نے 13 سے 16 سال کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کی تھی، ان کی پوتیوں میں یہ مسائل دیکھے نہیں گئے۔
اسی طرح بہت کم عمری میں سگریٹ نوشی کی ابتداء کرنے والے لوگوں کی پڑنواسیوں (نواسیوں کی بیٹیوں) میں بھی 17 اور 24 سال کی عمر میں جسمانی چربی زیادہ دیکھی گئی۔
اس تحقیق میں حیرت انگیز بات یہ رہی کہ لڑکوں یعنی پوتوں، نواسوں اور پڑنواسوں وغیرہ میں اپنے بزرگوں کی سگریٹ نوشی کے ایسے کوئی اثرات نہیں دیکھے گئے۔
ماہرین کو یہ مشاہدہ بھی ہوا کہ درمیان کی نسلوں نے سگریٹ نوشی کی ہو یا نہ کی ہو، ہر صورت میں بڑے بزرگوں کی اس عادت کے نتائج تیسری اور چوتھی نسل میں ظاہر ہورہے تھے۔
یہ اپنی نوعیت کا وسیع مطالعہ ضرور ہے لیکن سب سے پہلا مطالعہ ہر گز نہیں۔
قبل ازیں 1990 کے عشرے میں ایک تحقیق کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار کے تجزیئے سے معلوم ہوا تھا کہ جن لڑکوں (مردوں) نے 11 سال کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کردی تھی، جب ان کے بیٹے بلوغت کی عمر کو پہنچے پر زیادہ وزنی اور زیادہ موٹے ہوگئے تھے جبکہ ان میں جسمانی چربی کی مقدار بھی دوسرے لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ تھی۔
آن لائن ریسرچ جرنل ’سائنٹفک رپورٹس‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے اتنا تو معلوم ہوا ہے کہ اگر کسی خاندان کے بزرگ، بہت کم عمری میں تمباکو اور سگریٹ نوشی شروع کردیں تو اس کے اثرات کئی نسلوں تک پہنچتے ہیں، لیکن اس کی وجہ اب تک واضح نہیں ہوسکی۔
اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ پروفیسر ڈاکٹر جین گولڈنگ ہیں، جنہوں نے واضح کیا ہے کہ یہ تمام نتائج صرف ایک ڈیٹا سیٹ (اعداد و شمار کے ایک مجموعے) کی بنیاد پر اخذ کیے گئے ہیں۔
البتہ جب تک اسی طرح کے دوسرے ڈیٹاسیٹس سے یہ بات ثابت نہ ہوجائے، تب تک ان نتائج کو حتمی قرار نہیں دیا جاسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔