وفاقی کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی

ویب ڈیسک  منگل 25 جنوری 2022
ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا - فوٹو:فائل

ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا - فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کرے گا کہ التواء کیوں ہوا، اگر متعلقہ جج مناسب وجوہات بیان نہ کر سکا تو کارروائی ہوگی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایس ایچ او کی تعلیمی قابلیت کم از کم بی اے لازمی ہوگی، پراسیکیوشن کے دائرہ اختیار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے، پولیس کو ضمانت کی پاور دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چالان پیش کرنے کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 45 دن کرنے کی تجویز دی ہے، چیک کے مقدمات میں ضمانت ہوسکے گی، ماڈرن ڈیوائسز کو شواہد کی فہرست میں شامل کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔