- حکومت سندھ افسران کیلیے نئی اور مہنگی گاڑیاں خریدے گی
- فنش لائبریری کو 84 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
- دفاتر کی عمارتیں گاڑیوں سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں، تحقیق
- امریکی ویزا پھر مسترد ہونے پرلامی چینی ورلڈکپ سے باہر ہو گئے
- محمد رضوان اور بابر اعظم کی اوپننگ جوڑی پھر بحال ہو گئی
- آئی ایم ایف حفظات کے باوجود پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات کا امکان
- اسٹیل انڈسٹری مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوشش ضروری ہے، وزیر خزانہ
- آئندہ بجٹ میں 1500 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
- پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بھاشا ڈیم کیلیے قرض کے حصول میں رکاوٹ
- قرب الہی کے لیے قربانی
- آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔ !
- یورپی ملک سلووینیا نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
- سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مجرم قرار، سزا سنا دی گئی
- پی ٹی آئی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہونا شروع ہوگئے، فیصل واوڈا
- چوتھا ٹی20؛ انگلینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز 0-2 سے جیت لی
- کراچی: بجلی کی عدم فراہمی پر لیاری اور شاہ فیصل کالونی میں احتجاج
- بابر اعظم نے ٹی20 انٹرنیشنل میں 4 ہزار رنز بنانے کا اعزاز حاصل کرلیا
- اداروں کی ساکھ متاثر کرنے والی خبروں کا سدباب کرینگے، چیئرمین پی سی پی
- ججوں پر نامناسب ریمارکس؛ وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
سیکیورٹی خدشات؛ اسرائیل کا دبئی کیلیے پروازیں بند کرنے کا عندیہ
تل ابيب: اسرائیل نے اپنی ایئرلائنز کے لیے سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان اور اس پر پیدا ہونے والے تنازع کی وجہ سے دبئی کے لیے پروازیں بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دبئی کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے تاہم ابوظہبی کے لیے پروازیں جاری رہیں گی۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابوظہبی کے لیے بھی اپنی پروازوں کا راستہ تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دبئی کے لیے 3 اسرائیلی ایئر لائنز ’’ال عال، اسرائیر اور آرکیا‘‘ کے لیے موجودہ سیکیورٹی انتظامات کا ضابطہ اخلاق منگل کو ختم ہونے والا ہے اور اب مذاکرات کاروں کے پاس صرف 48 گھنٹے بچے ہیں۔
تاہم اس سے قبل ہی اسرائیل نے سیکیورٹی انتظامات کو ناقص اور غیر مطمئن قرار دیتے ہوئے دبئی کے لیے پروازوں کو بند کرنے کا عندیہ دیا ہے جس کا باضابطہ اعلان بدھ کو متوقع ہے۔
اگر اسرائیلی اور دبئی کے حکام بدھ سے قبل کسی سیکیورٹی پلان پر متفق ہوجاتے ہیں تو نیا پلان بدھ سے نافذ العمل ہوجائے گا اور اسرائیلی پروازیں معمول کے مطابق دبئی آئیں گی۔
بصورت دیگر تینوں اسرائیلی ایئر لائنز کمپنیاں اپنی پروازیں بند کردیں گی تاہم اس کا فائدہ امارات کی قومی ایئرلائن ’’فلائی دبئی‘‘ کو ہوگا جو تل ابیب کے لیے براہ راست پرواز چلاتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست پروازیں 2020 میں شروع ہوئی تھیں جس کے لیے اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی ’’ شن بیٹ‘‘ نے پروازوں اور مسافروں کے لیے حفاظتی منصوبہ تیار کیا تھا۔
اس منصوبے پر دونوں ممالک نے اتفاق کیا تھا جس کی معیاد منگل کے روز ختم ہورہی ہے اور اس سے قبل ہی اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی ’’ شن بیٹ‘‘ نے سیکیورٹی پلان پر اختلاف کا اظہار کیا ہے جو پروازوں کی معطلی کا سبب بن سکتے ہیں۔
عالمی میڈیا کے رابطہ کرنے کے باوجود اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی نے سیکیورٹی پلان پر اختلاف کی وجہ اور نوعیت بتانے سے گریز کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔